24 ستمبر ، 2018
بھارت کے خلاف ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں 5 دن میں 2 میچ ہارنے والی پاکستان ٹیم کے وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد تنقید کی زد میں ہیں، اگرچہ سرفراز احمد نے سپر فور مرحلے میں دبئی میں چوتھے نمبر پر کھیلتے ہوئے 44 رنز اسکور کیے، تاہم بطور بیٹسمین سرفراز احمد کی اہلیت پر ناقدین سوالات اٹھا رہے ہیں۔
ایسے ماحول میں سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی پاکستانی کپتان کے دفاع کے لیے میدان میں آگئے۔
جیو نیوز پر نشر ہونے والے 'پاک بھارت ٹاکرے' میں گفتگو کرتے ہوئے سارو گنگولی کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد ایک دلیر اور بڑے دل کا کھلاڑی ہے، خصوصاً گذشتہ سال چیمپیئنز ٹرافی میں بطور وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد نے جس انداز میں ٹیم کو کھلایا، وہ کمال تھا۔
گنگولی کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی کپتان رہے ہیں، اگر ٹیم کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آئے تو اس کا براہ راست اثر کپتان پر پڑتا ہے۔
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بیٹسمین سارو گنگولی نے اس بات پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا کہ پاکستان ٹیم میں ہر سیریز میں دو سے چار نئے کھلاڑی شامل ہو رہے ہیں۔
گنگولی نے بھارتی ٹیم کے حوالے سے کہا کہ انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں ناکامی کے بعد روہت شرما، مہندرا سنگھ دھونی اور شیکھر دھون کے مستقبل کے لیے ایشیا کپ اہمیت کا حامل ہے۔
سارو گنگولی نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور سابق کرکٹرز کو مشورہ دیا کہ بطور کپتان سرفراز احمد کو اعتماد اور حوصلہ دیں،کیوں کہ ان کے خیال میں ٹیم پاکستان کی حالیہ فتوحات میں سرفراز احمد کے فیصلوں کا اہم کردار رہا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ سرفراز احمد جیسے کرکٹرز روز روز پیدا نہیں ہوتے۔
واضح رہے کہ سارو گنگولی 1992 سے 2008 تک بھارت کے لیے 113 ٹیسٹ اور 311 ون ڈے میچز کھیل چکے ہیں جبکہ انہوں نے 49 ٹیسٹ اور 147ون ڈے میچز میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔