Time 28 ستمبر ، 2018
کھیل

گیارہ سال بعد پاکستان میں انٹرنیشنل گالف کی واپسی

پاکستان میں جہاں ہر گلی اور محلے میں کرکٹ کھیلی جاتی ہے، وہاں کسی کیلئے بھی گالف کو اپنانا تھوڑا مشکل ہوتا ہے، پاکستان میں گالف کی ابتدا 1960 میں ہوئی لیکن ابھی تک اس کھیل کی رسائی عام لوگوں تک نہیں ہوئی بلکہ مخصوص طبقے کے لوگ گالف کھیل رہے ہیں، اور کئی ایسے کیڈیز ہیں جو اب پروفیشنل گالفرز بن چکے ہیں۔

اگر بات کی جائے سی این ایس گالف ٹورنامنٹ کی تو یہ ایسا ٹورنامنٹ ہے جو دو دہائیوں سے پاکستان میں گالف کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

چیف آف نیول اسٹاف اوپن گالف چیمپئن شپ 1995 سے پاکستان گالف فیڈریشن کے کلنڈر کا باقاعدہ حصہ ہے اور قومی سطح پر گالف چیمپئن شپ کا باقاعدہ انعقاد کیا جا رہا ہے۔

چیف آف نیول اسٹاف اوپن گالف چیمپئن شپ دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تاثر قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے، یہی کاوش ایک مرتبہ پھر پاکستان میں گیارہ سال بعد انٹرنیشنل گالف کو واپس لانے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔

اگلے ماہ پاکستان میں ایشین اوپن گالف چیمپئن شپ کا انعقاد کیا جا رہا جس میں یورپین گالفرز بھی شرکت کریں گے اور اس ایونٹ کی انعامی رقم 3 لاکھ ڈالرز ہے۔

2006 میں ایشین ٹور گالف چیمپئن شپ میں انگلیںڈ کے کرس روجر نے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، انھوں نے افتتاحی ایونٹ میں بھارت کے جیو ملکا سنگھ اور امن دیپ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ 2007 میں ملائشیا کے ایرل رزمان نے لیڈنگ بورڈ پر اپنا نام درج کرایا تھا، انھوں نے دو اسٹروک کے فرق سے آسٹریلیا کے اسکاٹ ہینڈ کو مات دی تھی۔

پاکستان گالف میں ایشیائی سطح پر 1989 میں شامل ہوا جب پاکستان اوپن کو ایشین سرکٹ کا حصہ بنایا گیا یہ ایونٹ فلپائن کے اسٹار گالفر فرینکی مینوز نے جیتا۔

ایشیائی سطح پر پاکستان اب تک ایک ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جب 1998 میں تیمور حسین نے میانمار اوپن کا ٹائٹل جیتا تھا۔

ایشین اوپن گالف چیمپئن شپ اور 23 ویں چیف آف نیول اسٹاف اوپن گالف چیمپئن شپ کی میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے پیٹرن پی این گالف کموڈور مشتاق احمد ستارہ امتیاز ملٹری نے بتایا کہ 100 گالفرز غیر ملکی اور 35 پاکستانی گالفرز 10 اکتوبر سے ایشین اوپن گالف چیمپئن شپ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

اس سے پہلے پہلا مرحلہ چیف آف نیول اسٹاف اوپن گالف کا ہے جسے کمانڈنٹ پی این ایس ریئر ایڈمرل عدنان خالق نے اوپن کرایا۔

گالفرز ایونٹ کی چھ کیٹیگریز میں مقابلے کر رہے ہیں جن میں پروفیشنلز، امیچرز، ویٹرنز، جونئیرز اور لیڈیز کیٹیگریز ہیں۔

چیمپئن شپ کی انعامی رقم 50 لاکھ ہے ہول ان ون کیلئے کار انعام میں رکھی گئی ہے۔

گالف کو مسلسل اسپانسر کرنے والے یو ایم اے کے چیف ایگزیکٹو سہیل شمس نے کہا کہ پاکستان میں گالف کے کھیل کو سپورٹ کرتے رہیں گے، خوشی ہے کہ 11 سال بعد ایشین اوپن گالف کو پاکستان میں لانے میں کامیاب گئے ہیں جس میں پاک نیوی اور پی جی ایف کا بڑا رول ہے۔

انھوں نے کہا کہ یو ایم اے نے پہلے بھی گالف کے کھیل میں بیش بہا انعامات کے ساتھ بڑی انعامی رقم سے کھیل کو فروغ دیا، آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

پاکستان نمبر 5 گالفر وحید بلوچ کے مطابق پی این ایس کار ساز ان کا ہوم کورس ہے جہاں وہ گالف کے کئی ایونٹس اپنے نام کر چکے ہیں، 11 سال پہلے ایشین اوپن گالف کھیلا تھا اس وقت تجربہ کم تھا مگر اس مرتبہ بہترین مقابلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایشین اوپن میں پاکستانی گالفرز بہترین پرفارم کریں گے اور ضرور ٹائٹل حاصل کریں گے۔

مزید خبریں :