09 اکتوبر ، 2018
پاکستانی آف اسپنر بلال آصف کی کرکٹ جاری رکھنے کی کہانی حیران کن ہے۔ 10 سال پہلے انہوں نےتقریباً کرکٹ کو خیرباد کہہ کر کویت میں اپنے والد کے ساتھ الیکٹریشن کا کام کرنے کا ارادہ کرلیا تھا۔
لیکن سابق کپتان شعیب ملک نے اس وقت ان کی مدد کی اور انہیں کرکٹ جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ بلال آصف کا تعلق سیالکوٹ کے قریبی گاوں آلو مہر شریف سے ہے۔
بلال آصف نے آسٹریلیا کے خلاف یادگاراسپیل کے بعد اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پرانی کہانی ہے لیکن شعیب ملک نے مجھے کویت سے واپس آکر کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے والد کا ہاتھ بٹانے گیا تھا پھر وہیں ملازمت کرنے کا ارادہ تھا لیکن شعیب ملک میرے کیریئر میں مسیحا بن گئے۔
سیالکوٹ نے پاکستان کرکٹ کو ظہیرعباس،زاہد فضل، اعجاز احمد، شعیب ملک،حارث سہیل جیسے بڑے کھلاڑی دیے ہیں۔ گذشتہ سال سری لنکا کی سیریز میں جب بلال آصف کو پاکستان ٹیم میں شامل کرنے کی بات کی گئی تو ٹیم انتظامیہ نے یہ کہہ کر انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا کہ وہ ابھی بڑی کرکٹ کے لیے تیار نہیں ہے۔
بلال آصف ماضی کے لیفٹ آرم اسپنر عامر وسیم کو اپنا مینٹور قرار دیتے ہیں جن کا گذشتہ ماہ انتقال ہوگیا۔
خیال رہے کہ بلال آصف نے دبئی میں آسٹریلیا کیخلاف جاری ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کیا ہے اور اپنے پہلے ہی میچ کی پہلی اننگز میں انہوں نے چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے اپنی دھاک بٹھادی ہے۔