17 اکتوبر ، 2018
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عباس کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کی سیریز میں مین آف دی سیریز ایوارڈ ملا تھا، آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں بھی مین آف دی سیریز ایوارڈ حاصل کرنا چاہتا ہوں، مجھے اس ٹیسٹ میں 50 وکٹوں کا بھی اعزاز ملا، ملک کی جانب سے مزید کامیابیاں اپنے نام کرنا چاہتا ہوں۔
محمد عباس کا کہنا ہے کہ کپتان سرفراز احمد ٹیم کی اچھی کارکردگی کیلئے فیلڈ میں بولتے ہیں لیکن میں کوشش کرتا ہوں کہ کپتان کو موقع ہی نہ دوں۔
آسٹریلیا کیخلاف دبئی ٹیسٹ میں 8 وکٹیں حاصل کرنے والے محمد عباس نے ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 33رنز دے کر پانچ وکٹ حاصل کئے۔ اسی میچ میں انہوں نے 50 ٹیسٹ وکٹیں اپنے 10ویں ٹیسٹ میں مکمل کرلیں۔
بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد عباس نے کہا کہ مجھے دوسرے ٹیسٹ سے قبل گردن میں تکلیف تھی، میں جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے فزیو کلف ڈی کون کو کریڈٹ دوں گا جنہوں نے مجھے فٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹاس سے قبل مجھے تشویش تھی لیکن فزیو پر امید تھے کہ میں فٹ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ فلیٹ وکٹ پر اپنی کارکردگی سے خوش ہوں، میرا نظریہ ہے کہ جو بھی وکٹ ہو آپ کو 100 فیصد کارکردگی دکھانا ہے، حریف ٹیم کی قوت دیکھ کر اپنی بولنگ کی پلاننگ کرتا ہوں۔
محمد عباس نے کہا کہ ہم ابوظہبی ٹیسٹ جیتنا چاہتے ہیں، میں آسٹریلیا کو کریڈٹ دوں گا، دنیا کی صف اول کی ٹیم نے ہمیں دبئی ٹیسٹ جیتنے کا موقع نہیں دیا۔
محمد آصف اور محمد عامر کے اسپاٹ فکسنگ کیس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ غلط چیزوں سے دور رہوں، میں نے زندگی میں مشکل دن گزارے ہیں اس لیے میں صرف کرکٹ پر ہی فوکس کرنا چاہتا ہوں، میں اپنے قدم زمین پر رکھنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ریکارڈ تو بنتے ہی ٹوٹنے کیلئے ہیں، میں 9 ٹیسٹ میچوں میں 50 وکٹ لینا چاہتا تھا لیکن دبئی ٹیسٹ کے آخری دن کوئی وکٹ نہ مل سکی۔ آسٹریلوی گلین میک گرا اور پاکستان کے محمد آصف میرے آئیڈیل بولر ہیں۔
محمد عباس نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کی جانب سے وسیم اکرم کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا تھا، میں پاکستان انڈر 19 ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کے باوجود پاکستان انڈر 19 کیلئے نہ کھیل سکا اب پاکستان سپرلیگ کھیلنا چاہتا ہوں، گذشتہ سال ملتان کی جانب سے کوئی میچ نہیں کھیل سکا تھا۔