وفاقی حکومت کا توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کی گرفتاریاں التواء میں ڈالنے کا فیصلہ

لاہور میں مظاہرین جلاؤ گھیراؤ کررہے ہیں— فوٹو: آن لائن 

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کی گرفتاریاں التواء میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزرات داخلہ نے تمام صوبائی حکومتوں کو مزید گرفتاریوں سے روک دیا ہے۔

ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 12 ربیع الاول تک مزید گرفتاریاں نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں دھرنوں کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں راولپنڈی میں مزید 18 مقدمات درج کرکے 60 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

صوبہ پنجاب کے شہروں گوجرانوالہ اور گجرات میں درج مقدمات کی تعداد  40 ہوگئی ہے اور اب تک 56 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز تک تحریک لبیک پاکستان کے ملک بھر کے دھرنوں کے دوران توڑ پھوڑ، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث 1800 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ سیکڑوں مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے بھی شرپسندوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جانے کی تصدیق کی تھی۔

واضح رہے کہ توہین رسالت کے جرم میں ماتحت عدالتوں سے سزائے موت پانے والی آسیہ بی بی کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے 31 اکتوبر کو خاتون کی رہائی کے احکامات جاری کیے جس کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں احتجاج کیا گیا۔

احتجاج کے دوران کئی شہریوں میں مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچاتے ہوئے کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگادی تھی۔

اب دھرنوں کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات کا چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لے لیا ہے۔

مزید خبریں :