12 نومبر ، 2018
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں جہاں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ ملازمین موجود ہیں، بورڈ نئی تقرریوں کیلئے پرکشش تنخواہیں ادا کرنے کی تیاریاں کررہا ہے۔
پی سی بی میں منیجنگ ڈائریکٹر کے نئے عہدے کیلئے بورڈ آف گورنرز سے جس پیکیج کی منظوری حاصل کرنے کیلئے رجوع کیا گیا ہے اگر اس کی رسمی منظوری مل جاتی ہے تو یہ پی سی بی کی تاریخ میں کسی بھی افسر کو ادا کی جانے والی ریکارڈ تنخواہ ہوگی۔
پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے ایم ڈی کیلئے تین ہفتے پہلے اخبار میں اشتہار دیا تھا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایم ڈی کو ماہانہ ریکارڈ 20 لاکھ روپے کی تنخواہ اور مراعات کا پیکج دیا جائے گا۔
اسی طرح پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا کی تنخواہ کے پیکیج کیلئے بھی بورڈ آف گورنرز سے منظوری کیلئے رجوع کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر میڈیا کی تنخواہ اور مراعات کا پیکیج 10 لاکھ روپے ہوگا۔ اس سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ نے انٹرویوز مکمل کرلیے ہیں، جلد ہی ایم ڈی اور ڈائریکٹر کے عہدے پر نئی تعیناتیاں کی جائیں گی۔
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ منیجنگ ڈائریکڑ کے عہدے کیلئے اشتہار دینا ایک ڈرامہ ہے، اس عہدے پر چیئرمین اپنے قریبی دوست کو لا رہے ہیں جس کیلئے پہلے تو آئین میں ترمیم کرنا ہو گی، پھر ایسا ممکن ہوگا۔ مینجنگ ڈائریکڑ بھی پی سی بی کیلئے چیلنج ہوگا۔ جس شخص کو بطور ڈائریکڑ میڈیا پی سی بی میں لایا جا رہا ہے اس کی تنخواہ کیلئے انہیں نیا پے اسکیل بنانا پڑے گا کیوں کہ اس معاملے میں جو تنخواہ رکھی جارہی ہے شاید وہ پی سی بی ملازمین کے حوالے سے ایک بہت بڑی رقم ہو گی۔
احسان مانی کے چیئرمین بننے کے بعد پی سی بی کی مشکلات میں کمی نہیں آرہی ہے اور بد انتظامی عروج پر ہے۔ ملک کی سب سے بڑی ایسوسی ایشن کے سی سی اے نے اپنے روز مرہ کے معاملات پروفیشنل انداز میں چلانے کیلئے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں اخبار میں اشتہار دے کر قابل شخص کی تلاش شروع کردی گئی ہے تاہم اشتہار میں سی ای او کی قابلیت کا تذکرہ نہیں ہے۔ ندیم عمر کے کے سی سی اے کے صدر بننے کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے کے سی سی اے آفس ندیم عمر کے کارپوریٹ آفس میں قائم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ندیم عمر کی مصروفیت کے باعث پروفیشنل سی ای او لایا جائے گا جو کراچی کرکٹ کے معاملات کو براہ راست دیکھے گا۔ کے سی سی اے، ملک کی پہلی ایسوسی ایشن ہے جہاں سی ای او کا تقرر کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب کراچی میں کے سی سی اے اسٹیڈیم کی حالت بہتر بنانے کیلئے ایک بار پھر کام شروع ہوگیا ہے۔ ندیم عمر کہہ چکے ہیں کہ وہ کے سی سی اے اسٹیڈیم کو مِنی لارڈز بنانا چاہتے ہیں۔ سی ای او کیلئے کرکٹ منیجمنٹ، کلب کرکٹ اور کرکٹ ایسوسی ایشن کا تجربہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔