ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے عمران خان کی دیرینہ خواہش پوری ہونے کے قریب

عمران خان ریجنل کرکٹ کے فروغ کا ارادہ رکھتے ہیں اور ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو تباہی کی جڑ سمجھتے ہیں— فوٹو: فائل

آئندہ ڈومیسٹک سیزن سے پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا نیا نظام لانے کی تیاریاں مکمل ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید کے ماسٹر پلان اور فارمولے کو عملی جامع پہنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور اس بارے میں حتمی منظوری منگل کو لاہور میں پی سی بی بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں  دی جائے گی۔

اس فارمولے پر عمل درآمد کے بعد وزیراعظم عمران خان کی وہ پرانی خواہش پوری ہوجائے گی کہ ملک میں فرسٹ کلاس ٹیموں میں صرف ریجنل ٹیمیں حصہ لیں۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے سال 8 ریجنل ٹیمیں قائد اعظم ٹرافی کھیلیں گی ان ٹیموں کو ایک ایک ڈپارٹمنٹ چلائے گا۔ اگلے سال قائد اعظم ٹرافی کے 8 ٹاپ ڈپارٹمنٹس 8 ریجنل ٹیموں کا انتظام چلائیں گے۔

ہارون رشید نے اس سلسلے میں مختلف ڈپارٹمنٹ کے نمائندوں سے بھی رائے لی ہے۔ پی سی بی اتفاق رائے سے ایسا نظام لانا چاہتا ہے جس میں کوالٹی کرکٹ ہو تاہم یہ بات طے ہے کہ کوئی بھی ڈپارٹمنٹ کی ٹیم اگلے سیزن میں ایکشن میں دکھائی نہیں دے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے ریجنل ٹیموں کا انتظام ڈپارٹمنٹ کے پاس جانے کے بعد ریجن کے منتخب نمائندوں کی حیثیت کیا ہوگی اس بارے میں بہت کچھ طے ہونا باقی ہے۔ اس وقت ڈپارٹمنٹس کی ٹیموں کے پاس جو کرکٹرز اور کوچنگ اسٹاف ہے ان کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا ہے کیونکہ ہر ریجن کے کھلاڑیوں کا انتخاب پی ایس ایل فرنچائزوں کی طرز پر ہوگا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایک ایک ریجن کے تمام اخراجات ایک ایک ڈپارٹمنٹ کے سپرد کردیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں پی سی بی نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جس میں واپڈا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین، کے آر ایل کے ایاز بٹ، لاہور ریجن کے شاہ ریز روکڑی، پی سی بی کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید، ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ مدثر نذر، جنرل منیجرعثمان واہلہ اور منیجر ڈومیسٹک ثاقب عرفان شامل تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل مزمل کا کہنا ہے کہ فارمولے کو مزید بحث کیلئے بورڈ آف گورنرز کے سامنے لایا جائے۔ تاہم اگلے سال سے ڈپارٹمنٹل کرکٹ ٹیمیں ختم ہوجائیں گی اور ریجن کا انتظام ڈپارٹمنٹ چلائیں گے۔ ریجن کا پروفیشنل سیٹ اپ بنایا جائے گا جس میں ایم ڈی کا تقرر کیا جائے گا جبکہ ہر ریجن اور ڈپارٹمنٹ مل کر کھلاڑیوں کی تنخواہوں اور مراعات کا تعین کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کی میٹنگ سے قبل کوئٹہ ریجن کے مراد اسماعیل کے عہدے کی معیاد پوری ہوگئی ہے۔ سیالکوٹ ریجن میں الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔

ایک اور ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے مستقبل کا فیصلہ ہونا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے فارمولے میں ڈپارٹمنٹ سے وابستہ کرکٹرز کا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے جبکہ آٹھ کے علاوہ بقیہ ڈپارٹمنٹ کا مستقبل کیا ہوگا اس بارے میں بھی سوچ وبچار کیا جارہا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ نچلے ڈپارٹمنٹ کی ٹیمیں بند ہوجائیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ وزیراعظم عمران خان نے منصب سنبھالنے کے بعد 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں بھی وزیراعظم عمران خان نے ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

عمران خان ریجنل کرکٹ کے فروغ کا ارادہ رکھتے ہیں اور ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو تباہی کی جڑ سمجھتے ہیں۔

مزید خبریں :