07 جنوری ، 2019
دنیا کو آئی ٹی ماہرین کی بڑی تعداد فراہم کرنے والے ملک بھارت میں نامور سائنسدانوں کے انوکھے خیالات نے سب کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔بھارتی سائنسدانوں کی شیخیوں کے مطابق ماضی بھارت تھا اور مستقبل بھی بھارت ہوگا۔
جالندھر میں ہونے والی 106 ویں سائنس کانفرنس ميں بھارتی سائنسدانوں نے سائنسی تاریخ کو جھٹلاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آئن اسٹائن اور نیوٹن کی فزکس جلد ختم ہوجائے گی اور نئی ثقلی لہروں کا نام 'نریندرا مودی' لہريں ہوگا۔
اس سائنس کانفرنس میں بھارتی سائنسدانوں کے مضحکہ خیز دعوے سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے آئن اسٹائن اور نیوٹن کے سائنسی نظریات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اپنے حکمرانوں کی خوشامد میں ہوائی مشاہدات کو ان کے ناموں سے منسوب کرڈالا ہے۔
بھارتی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے سائنسدان کنان جیگاتھلا کرشنان نے عالمی سطح پر مستند اور مصدقہ فزکس نظریات کو جھٹلاتے ہوئے کہا کہ فزکس کی مساوات کو حل کرنے میں نیوٹن اور آئن اسٹائن نے بہت بڑی غلطیاں کی ہیں۔
بھارتی سائنسدان نے دعویٰ کیا کہ جدید فزکس صرف مختصر دور کیلئے ہے اور یہ جلد مکمل طور پر تباہ ہوجائے گی۔ ان کے مشاہدات پر مبنی نئی فکر سامنے آئے گی، یہ دعویٰ کرنے والے تامل ناڈو کے الیار میں ”ورلڈ کمیونٹی سروس سینٹر‘ کے سینئر ریسرچ سائنسدان ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئن اسٹائن نے اپنی تھیوری کے متعلق دنیا کو گمراہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خلاء سور ج سمیت دیگر سب سیاروں پر بھاری ہے، اس لیے وہ تمام پر یکساں دباؤ رکھتی ہے، یکساں دباؤ کی وجہ سے یہ سیارے حرکت میں ہیں، یہی چیز نیوٹن اور آئن اسٹائن سمجھ نہیں پائے۔
کانفرنس میں بھارتی سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ثقلی لہروں کا نیا نام ’نریندرا مودی لہریں‘ ہوگا۔
اسی کانفرنس میں دیگر سائنسدانوں کی جانب سے مزید انکشافات بھی سامنے آئے جیسے کہ بھگوان رام اور کرشنا گائیڈڈ میزائل استعمال کیا کرتے تھے، بادشاہ کورو کی اولاد’ کورواس‘ اسٹیم سیل اور ٹیسٹ ٹیوب ٹیکنالوجی کی وجہ سے پیدا ہوئی، راون کے پاس مختلف شکلوں اور جسامت کے کئی جہاز تھے۔
بھارتی سائنسدانوں کے ان دعووں پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے، کہ یہ سائنس کانفرنس تھی یا کامیڈی شو۔
خیال رہے کہ ایسا پہلی دفعہ نہیں ہوا ہے کہ بھارتی سائنسدانوں کی جانب سے ایسے مضحکہ خیز بیانات سامنے آئے ہیں۔ اس سے قبل بھی ایسے کئی دعوے سامنے آچکے ہیں جیسے کہ جہاز کا ذکر قدیم ہندو کتابوں میں بھی ملتا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی 2014 میں کہہ چکے ہیں کہ کاسمیٹک سرجری بھگوان گنیش کے دور سے موجود ہے۔
ایک بار نریندر مودی نے گٹر کی گیس سے چائے بنانے کا بھی انوکھا فارمولا بتایا تھا جس پر خوب تنقید کی گئی تھی۔