16 جنوری ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں کو پارٹی کے بند دفاتر کھولنے اور لاپتا کارکنان کی بازیابی کی یقین دہانی کرادی۔
وزیراعظم عمران خان سے ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی جس میں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی، وزیرقانون ڈاکٹر فروغ نسیم، وزیر خزانہ اسد عمر، معاون خصوصی نعیم الحق اور ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر بھی شامل تھے۔
دونوں جماعتوں میں رابطوں کیلئے کمیٹی قائم
ملاقات میں سندھ کے بڑے شہروں کے عوام کودرپیش مسائل کے حوالے سے بات چیت کی گئی اور صوبے میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق دونوں جماعتوں میں بہتر کوآرڈینیشن کے لیے گورنر سندھ عمران اسماعیل کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کودرپیش مسائل کا ادراک ہے، صوبے کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی اور تکمیل میں درپیش مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پرحل کیا جائے گا۔
وزیراعظم آئندہ ماہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد رکھیں گے
علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم آئندہ ماہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔
متحدہ رہنماؤں کے تحفظات
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، انہوں نے لاپتا افراد کی بازیابی اور پارٹی کے بند دفاتر کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ذرائع کےمطابق ایم کیوایم رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی کے 140 افراد تاحال لاپتا ہیں اور پارٹی کے قانونی ملکیت والے دفاتر بھی تاحال بند ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایم کیوایم پاکستان کے قانونی ملکیت والے دفاتر کھولنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص میں پارٹی دفاتر کھول دیے جائیں گے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم پاکستان کے لاپتا افراد کی بازیابی کی بھی یقین دہانی کرائی۔