23 جنوری ، 2019
کراچی کے علاقے کورنگی میں تین روز قبل پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے میاں بیوی کے زخمی ہونے سے متعلق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پولیس اہلکاروں سے رائفل کسی نے نہیں چھینی بلکہ اہلکاروں نے جھوٹ بولا، دوسری جانب غفلت کا مرتکب ہونے پر اعلیٰ حکام نے دونوں اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات بھی دے دیئے۔
واضح رہے کہ 20 جنوری کی رات کراچی کے علاقے کورنگی نمبر چار ميں پوليس اور ملزمان کے درميان فائرنگ کی زد ميں آکر مياں بيوی زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش میں کہا گیا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے ایک پولیس اہلکار سے مبینہ طور پر ایس ایم جی چھینی، جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے ملزمان پر فائرنگ کردی، جس کی زد میں آکر شہری عدنان اور اس کی اہلیہ زخمی ہوئے۔
تاہم اب اس کہانی میں نیا موڑ آگیا ہے اور ذرائع کے مطابق کورنگی عوامی کالونی میں فائرنگ کا واقعہ وائن شاپ کے قریب پیش آیا، جہاں دونوں پولیس اہلکار وائن شاپ سے نکلنے والے افراد کی تلاشی میں مصروف تھے۔
اس دوران موٹرسائیکل سوار افراد کو پولیس اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا اور نہ رکنے پر فائرنگ کردی جس سے وہاں سے گزرنے والے میاں بیوی زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے پر دونوں اہلکار اپنی رائفلیں چھوڑ کر فرار ہوگئے اور جھوٹ بولا کہ نامعلوم ملزمان ان کی سرکاری رائفلیں چھین کر فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ واقعے میں ملوث ایک اہلکار ظاہر شاہ اس سے قبل چوری کے کیس میں گرفتار ہوچکا ہے، جبکہ ذرائع کے مطابق تلاشی کے بہانے شہریوں پر تشدد کرنا اور مبینہ طور پر رشوت وصول کرنا اہلکاروں ظاہر شاہ اور عمران کامعمول ہے۔
پولیس حکام کے مطابق دونوں پولیس اہلکار غفلت کے مرتکب ثابت ہوئے جس پر انھیں معطل کردیا گیا ہے، دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ نے اہلکاروں کے خلاف ایس ایس پی کورنگی کو مقدمہ درج کرنے کے احکامات بھی دے دیئے ہیں۔