27 جنوری ، 2019
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی جانب سے جنوبی افریقی کرکٹر کو جملے کسنے کے معاملے پر آئی سی سی نے پی سی بی کی تجویز کو نظر انداز کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کو پیشکش کی تھی کہ سرفراز احمد کو رضا کارانہ طور پر دو ون ڈے میچوں میں ڈراپ کر کے دو میچوں کی میچ فیس جنوبی افریقا میں کسی فلاحی ادارے کو دینے کے لیے تیار ہیں لیکن آئی سی سی نے پاکستان کی تجویز کو نظر انداز کر دیا اور غیر ضروری تاخیر کے بعد ون ڈے میچ والے دن فیصلہ سنا دیا۔
جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن ماضی میں بھی پاکستان مخالف فیصلوں کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔
پی سی بی کے ذمے دار ذرائع کا ماننا ہے کہ سرفراز احمد نے گراؤنڈ میں ساتھی کھلاڑی کے خلاف جملہ کس کے سنگین غلطی کی تھی لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ اس کیس کو تصفیے کی جانب لے جا رہا تھا، ایسے وقت میں جبکہ معاملات طے ہونے والے تھے آئی سی سی نے میچ سے قبل اچانک فیصلہ سنا دیا۔
آئی سی سی کے نسلی تعصب کے ضابطہ اخلاق کی شق 4 اعشاریہ 3 کے مطابق اگر دونوں کھلاڑی مفاہمت پر رضا مند ہوں تو آئی سی سی معاملہ ختم کر سکتا ہے۔
جنوبی افریقی آل راونڈر فیلو کوائیو نے پاکستانی کپتان سرفراز احمد کی معذرت قبول کر لی تھی لیکن اس کے باوجود آئی سی سی نے سزا سنائی۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ نسل پرستانہ فقرے بازی پر بالکل عدم برداشت کی پالیسی ہے، سرفراز احمد نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سرعام معافی مانگی اس لیے کم سے کم سزا سنائی۔
ذرائع کے مطابق آئی سی سی نے ڈربن ون ڈے کے بعد جس طرح تاخیر کی اس سے لگ رہا تھا کہ معاملہ ختم ہو گیا ہے لیکن اتوار کو میچ سے قبل اچانک سرفراز احمد کو معطل کر دیا گیا۔
سرفراز احمد میچ کے لئے گراونڈ نہیں آئے اور سخت اپ سیٹ تھے، سرفراز احمد دورہ جنوبی افریقا ادھورا چھوڑ کر کراچی پہنچ رہے ہیں۔