پی ایس ایل: غیر ملکی سیکیورٹی کمپنی کا نمائندہ آج پاکستان پہنچے گا

کراچی میں ہونے والے میچوں کے موقع پر فیکا کے سی ای او ٹونی آئرش اور کرکٹ آسٹریلیا کے سیکیورٹی آفیسر شان کیرل نے بھی پاکستان آنے کی تصدیق کی ہے— فوٹو:فائل 

کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے ایڈیشن کے کراچی میں ہونے والے میچز سے قبل غیر ملکی سیکیورٹی کمپنی کا نمائندہ آج پاکستان پہنچے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے ڈیڑھ سال سے ایک برطانوی سیکیورٹی کمپنی کی خدمات حاصل کی ہوئی ہیں اور اس سیکیورٹی کمپنی کے سربراہ و انگلش کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر سیکیورٹی رگ ڈگسن دبئی پہنچ گئے ہیں۔

رگ نے دبئی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایم ڈی وسیم خان دیگر حکام اور پاکستان جانے والے غیر ملکی کھلاڑیوں سے ملاقاتیں کیں۔

رگ ڈگسن کے بیٹے بھی سیکیورٹی کمپنی کیلئے کام کرتے ہیں اور وہ آج کراچی پہنچ کر انتظامات کو مقامی حکام کے ساتھ مل کر حتمی شکل دیں گے۔

پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ جن غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان جانے کا وعدہ کیا ہوا ہے، انہوں نے ایم ڈی پی سی بی وسیم خان اور رگ ڈگسن کو بتایا کہ وہ اپنی اپنی ٹیموں کے ساتھ کراچی جائیں گے۔

کراچی میں ہونے والے میچوں کے موقع پر فیکا کے سی ای او ٹونی آئرش اور کرکٹ آسٹریلیا کے سیکیورٹی آفیسر شان کیرل نے بھی پاکستان آنے کی تصدیق کی ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے میچ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں کرانے کیلئے براڈ کاسٹرز کو پندرہ سو ٹن وزنی سامان دبئی سے لاہور پہنچانا تھا تاہم فلائٹ آپریشن کی معطلی اور پھر تاخیر سے شروع ہونے کی وجہ سے لاہور میں میچ نہ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ 

البتہ پاکستان میں پی ایس ایل کرانے کے وعدے کو پورا کرنے کیلئے میچ کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ براڈ کاسٹرز کی ایک کٹ (کیبل، کیمرے اور دیگر ٹیکنیکل سامان) کا وزن پندرہ سو ٹن ہے، اگر سامان اسلام آباد کے ذریعے بھی لاہور پہنچایا جاتا اور ان آلات کو نصب کیا جاتا تو لاہور میں میچ 12 مارچ سے قبل کرانا ممکن نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی بھی 1500 ٹن وزنی سامان جائے گا اور آلات کی تنصیب کی وجہ سے کراچی میں میچوں کی قریب ترین تاریخ 9 مارچ تھی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے اعلان  کیا تھا کہ پاکستان کو 8 میچوں کی میزبانی دیں گے، اس لیے بورڈ نے لاہور سے میچ کراچی منتقل کرکے ٹیکنیکل وجوہ کی بناء پر اپنی کمٹمنٹ پوری کی۔

ترجمان کے مطابق بورڈ چاہتا تھا کہ ٹورنامنٹ کے پاکستان میں ہونے والے میچ متاثر نہ ہوں۔

مزید خبریں :