11 مارچ ، 2019
عالمی شہرت یافتہ آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر ایک میچ کی کارکردگی پر نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے رہی ہے، جونیئر کھلاڑیوں کو جونیئر ٹیموں میں گروم کرنے کے بجائے قومی ٹیم میں منتخب کرنے کی روش ترک کی جائے۔
سابق قومی کپتان نے مشورہ دیا کہ مکی آرتھر ڈریسنگ روم میں جذباتی ہونے کے بجائے خود کو ریلکس رکھیں۔ پی ایس ایل فور سے ہمیں بیٹسمین نظر نہیں آئے لیکن جو بولر نظر آئے انہیں ہم بہت جلدی جلدی موقع دے رہے ہیں۔
حیدرآباد کے نوجوان تیز بولر محمد حسنین کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ جنید خان اور وہاب ریاض پر آپ نئے لڑکوں کو فوقیت نہیں دے سکتے۔
پیر کو ملتان اور لاہور کے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ایک میچ کی کارکردگی پر آپ کسی نئے کھلاڑی کو موقع دے کر پاکستان کی کیپ کو حقیر نہ بنائیں، نئے لڑکوں کو جونیئر ٹیم میں کھلا کر انہیں میچور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کہ سرفراز کا انداز ہے کہ وہ ہر ٹیم کو زبردست طریقے سے لیڈ کرتے ہیں، سب کو پاکستانی کپتان کو سپورٹ کرنا چاہیے، اگر اسی طرح کارکردگی چلتی رہی تو ہم ورلڈ کپ جیتیں گے، اگر پاکستان ٹیم بنگلہ دیش یا زمبابوے کے خلاف سیریز کھیلتی تو پھر سلیکٹرز 6 کھلاڑیوں کو آرام دے سکتے تھے، لیکن بڑی ٹیم کے خلاف کارکردگی سے کھلاڑیوں میں اعتماد آتا ہے، ان حالات میں ان کھلاڑیوں کو آرام دینے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ابھی تو ان کھلاڑیوں نے کرکٹ شروع کی ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ انگلش کنڈیشن میں ہمارے بولرز کی پیس کم ہے، وہاں ہماری بیٹنگ لائن کی کارکردگی اہم ہوگی لیکن مکی آرتھر ڈریسنگ روم میں اپنے آپ کو ریلکس رکھے تو بہتر ہے۔
اسٹار آل راؤنڈر نے کہا کہ ابھی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا ارادہ نہیں ہے، کراچی میں میچ کے بعد تماشائیوں کا اس لیے شکریہ ادا کیا کہ شائقین غیر اہم میچ میں اتنی بڑی تعداد میں آئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے کہ کوئی غیر ملکی آئے یا نہیں ہوم سیریز اور پاکستان سپرلیگ کراچی میں کرائے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ ہمارے لوگ امن پسند ہیں۔ آئندہ پی ایس ایل کے میچ پورے ملک میں کرانے چاہئیں۔ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ کراچی، پشاور اور ملتان کی نمائندگی کی، آئندہ سال کھیلنے کا انحصار ملتان کی ٹیم پر ہے کہ وہ مجھے لیتے ہیں یا نہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پی ایس ایل میں میری اور پوری ٹیم کی کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی ہے، شکست کی کئی وجوہات تھیں، شعیب ملک پاکستان کا زبردست کھلاڑی ہے اس کی قائدانہ صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے۔