26 اپریل ، 2019
دبئی میں آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز کے دوران بیٹسمین عمر اکمل کی جانب سے ڈسپلن کی خلاف ورزی کا سنگین واقعہ رونما ہوا جسے سامنے رکھتے ہوئے پاکستان ٹیم انتظامیہ نے انگلینڈ کی سیریز اور ورلڈکپ کے دوران کھلاڑیوں کو جلد کمروں میں لانے کیلئے کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مئی 2016 میں مکی آرتھر کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد پاکستان ٹیم کیلئے کرفیو ٹائمنگ ختم کردیئے گئے تھے تاہم کھلاڑی از خود ذمے داری کا مظاہرہ کرکے میچ سے قبل رات کو جلد اپنے کمروں میں آجاتے تھے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے منیجر طلعت علی ملک نے لندن سے فون پر بتایا کہ وہ سنجیدگی سے غور کررہے ہیں کہ میچ سے قبل رات کو کرفیو لگا کر کھلاڑیوں کو پابند کیا جائے کہ وہ جلد کمروں میں آئیں۔
سابق ٹیسٹ اوپنر جو کرکٹ کے حلقوں میں TAM کے نام سے مشہور ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ عرصے اور کامیاب منیجر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم کے کھلاڑیوں میں اکثریت کھلاڑی ذمے دار اور ٹیم انتظامیہ کی گائیڈ لائن کو فالو کرتے ہیں تاہم اگر کوئی ڈسپلن توڑے گا تو اس سے نمٹا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چند دن پہلے جب پاکستان ٹیم وزیراعظم عمران خان سے ملنے وزیر اعظم ہاؤس گئی تو عمران خان کو بھی طلعت علی ملک کو دیکھ کر خوش گوار حیرت ہوئی۔
عمران خان نے اپنے لاہور جیم خانہ اور پی آئی اے کے پرانے ساتھی سے دریافت کیا کہ تم پاکستان ٹیم میں کیا کررہے ہو، طلعت علی نے بتایا کہ میں منیجر ہوں۔
عینی شاہدین کے مطابق عمران خان بھی انہیں TAM کہہ کر پکارتے رہے۔ وزیر اعظم ہاؤس سے جب پاکستانی ٹیم برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد پہنچی تو وہاں کھلاڑیوں کو تصویر میں یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ عمران خان لارڈز میں ملکہ بر طانیہ الزبتھ سے مصافحہ کررہے ہیں اور اس تصویر میں طلعت علی بھی قطار میں کھڑے ہیں۔
یہ تصویر دیکھ کر طلعت علی نے فخریہ انداز میں کھلاڑیوں کو اپنے اور عمران خان کی رفاقت کے بارے میں بتایا۔ طلعت علی ٹیسٹ اوپنر تھے۔ طلعت علی کو تین سال پہلے پاکستانی ٹیم کا منیجر بنایا گیا تھا، ورلڈ کپ کے بعد کوچنگ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی کے ساتھ ان کے معاہدے کی بھی تجدید ہونا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن جانے سے قبل طلعت علی نے پی سی بی حکام سے جاننے کی کوشش کی ہے کہ ٹورنامنٹ کے بعد ان کا مستقبل کیا ہوگا لیکن اس موقع پر کسی افسر نے کوئی یقین دہانی کرانے سے انکا ر کردیا۔
جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے طلعت علی ملک نے کہا کہ جب سے مکی آرتھر ہیڈ کوچ بنے ہیں ہم نے کوچ کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے کرفیو ٹائمنگ ختم کردیئے تھے لیکن انگلینڈ کے موجودہ دورے میں میچ سے قبل رات کو کرفیو لگانے پر غور کررہے ہیں۔
چونکہ پاکستان ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف سیریز اور ورلڈ کپ کے تمام میچز دن میں کھیلنے ہیں اس لیے میچ سے ایک دن قبل کھلاڑیوں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ جلدی کمروں میں آجائیں اور میچ والی صبح تازہ دم ہوکر گراؤنڈ میں اتریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے سابق سیکیورٹی آفیسر کرنل (ر) اعظم خان بھی کرفیو ٹائمنگ ختم کرنے کے حامی تھے۔ اب پاکستان ٹیم کے ساتھ سیکیورٹی آفیسر میجر(ر) اظہر ہیں۔ کرنل اعظم کے دور سے کر فیو ختم کرنے کا سسٹم ٹھیک انداز میں چل رہا تھا تاہم عمر اکمل نے دبئی میں ڈسپلن توڑ کر ٹیم انتظامیہ کو ایک بار پھر سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔
عمر اکمل ایک بار پھر ڈسپلن توڑنے اور رات گئے ہوٹل سے باہر رہنے کی پاداش میں جرمانے کی زد میں آگئے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے لیکن ایک بار پھر ڈسپلن کی خلاف ورزی میں ملوث ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ تنبیہ بھی کی ہے۔
دبئی میں پانچویں ون ڈے انٹر نیشنل سے قبل دبئی میں عمر اکمل رات گئے ہوٹل سے باہر رہے اور صبح پانچ بجے ہوٹل پہنچے جس سے وہ ڈسپلن کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں عمر اکمل ایک میوزک پارٹی میں دکھائی دیے اور انہوں نے رات دیر تک جاری رہنے والی پارٹی کیلئے ٹیم انتظامیہ سے پیشگی اجازت بھی نہیں لی تھی۔