30 اپریل ، 2019
قومی اسمبلی میں چائلڈ میرج ترمیمی بل کے معاملے پر وفاقی وزراء آمنے سامنے آگئے۔
سینیٹ سے گزشتہ روز منظوری کے بعد چائلڈ میرج ترمیمی بل کو آج قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے بھیجا گیا تاہم کم عمری میں شادی کے بل کے معاملے پر وفاقی وزراء آمنے سامنے آ گئے۔
وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے اقلیتی رکن رمیس کمار کے پیش کردہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ شکل میں بل قبول نہیں، بل کو اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا جائے۔
وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ بل اسلام اور سنت سے متصادم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بل کی مخالفت کرتا ہوں، چاہے وزارت سے ہاتھ ہی کیوں نہ دھونا پڑے۔
انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فرد واحد کو اسلام کے فیصلے کا اختیار نہیں۔
شیریں مزاری نے کہا کہ کم عمری میں شادی سے متعلق بل کمیٹی کو بھجوایا جائے، ایسا ہی فتویٰ جامعۃ الازہر نے دیا، کیا وہ خلافِ اسلام دیا؟
وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بھی چائلڈ میرج ترمیمی بل کی مخالفت کی۔ تین وزراء کی مخالفت کے باوجود بل کثرت رائے سے پیش کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
ڈپٹی اسپیکر نے رائے واضح نہ آنے پر کم عمری کی شادی کے بارے میں بل پر ووٹنگ کرا دی جس پر بل کے حق میں 72 اور مخالفت میں 50 ارکان نے ووٹ دیئے۔
اسپیکر نے بل رائے شماری کے بعد قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔