14 جون ، 2019
ٹاؤنٹن میں آسڑیلیا کے خلاف ورلڈ کپ کے اہم میچ میں سابق کپتان شعیب ملک صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد اس وقت شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
37 سالہ شعیب ملک کے ون ڈے کیرئیر میں یہ 14واں موقع تھا جب وہ کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔
یاد رہے ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل شعیب ملک پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ میگا ایونٹ کے بعد بین الاقوامی ون ڈے کرکٹ سے کنارا کشی اختیار کرتے ہوئے صرف پاکستانی ٹی 20 کرکٹ کے لیے دستیاب ہوں گے۔
اس سے قبل وہ نومبر 2015ء میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے تھے۔
اب بڑا سوال یہ ہے کہ آخری 15 ون ڈے میچوں میں صرف ایک نصف سینچری بنانے والے سابق کپتان کیا 16 جون کو اولڈ ٹریفورڈ میں بھارت کے خلاف ایکشن میں آسکیں گے؟
اس سوال کے جواب میں کپتان سرفراز احمد کا بڑا بیان سامنے آگیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ شعیب ملک کی فارم تشویش کا سبب ضرور ہے البتہ تجربے کار کھلاڑی پر اب بھی بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
کوچ مکی آرتھر کے ساتھ کپتان سرفراز کو بھی امید ہے کہ شعیب ملک اب بھی ٹیم کے لیے بڑی اننگز کھیلنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور یقینی طور پر شدید تنقید اور خراب کارکردگی کے باوجود شعیب ملک بھارت کے خلاف فائنل الیون کا حصہ ہوں گے۔
شعیب ملک کے بھارت کے خلاف کھیلنے کی اہم وجہ ممکنہ طور پر ان کی سابقہ کارکردگی بھی ہو سکتی ہے۔
بھارت کے خلاف شعیب ملک نے آخری ون ڈے 23 ستمبر 2018 کو دبئی میں کھیلا تھا، ایشیا کپ کے اس مقابلے میں جہاں پاکستان کو 9 وکٹوں سے شکست اٹھانا پڑی وہیں شعیب ملک نے 90 گیندوں پر 78 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
ون ڈے کرکٹ میں رنز بنانے کے اعتبار سے شعیب ملک پاکستان کے کامیاب بیٹس مین ہیں، 286 ون ڈے کی 257 اننگز میں سابق کپتان نے 9 سنچریوں اور 44 نصف سنچریوں کی مدد سے 34.71 کی اوسط سے 7534 رنز بنا رکھے ہیں۔
کیرئیر میں کئی تنازعات سے دو چار رہنے والے شعیب ملک اگر بھارت کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تو ممکن ہے، ان کے کیرئیر کا ون ڈے کرکٹ میں اولڈ ٹریفورڈ پر کھیلا جانے والا میچ آخری ون ڈے ثابت ہو۔