20 جون ، 2019
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے گورننگ بورڈ کا 54واں اجلاس ہوا جس میں اہم بات سامنے آئی ہے کہ 'کرکٹ کمیٹی' ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرے گی۔
ماضی میں یہ روایت رہی ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹ کے اختتام پر پی سی بی کی جانب سے ایک 'کمیٹی' بنا کر تحقیقات کی جاتی ہے تاہم اس مرتبہ مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی سفارشات کی روشنی میں تحقیقات کرکٹ کمیٹی کے سپرد کردی گئی ہے۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے گزشتہ سال 26 اکتوبر کو کرکٹ کمیٹی کی بنیاد رکھی تھی۔
محسن خان کی سربراہی میں کام کرنے والی یہ کمیٹی اپنے وجود کے دن سے ہی خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے، کرکٹ کمیٹی 4 ارکان پر مشتمل ہے جن میں سابق کپتان وسیم اکرم، مصباح الحق اور خواتین سلیکشن کمیٹی کی سربراہ عروج ممتاز شامل ہیں۔
یاد رہے کہ سابق کپتان وسیم اکرم کے میچ فکسنگ کے ماضی پر محسن خان کے تبصروں کے بعد سے دونوں کے ایک ہی کمیٹی میں رہنے پر سوالات اٹھے، جبکہ کمیٹی کی غیر فعالیت پر بھی میڈیا خاصے سوالات اٹھاتا رہا ہے۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آنے والی 'کرکٹ کمیٹی' نے آٹھ ماہ کے دوران بمشکل دو ہی اجلاس منعقد کرائے اور اب ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر 'کرکٹ کمیٹی' کی جانب سے کوچ اور چیف سلیکٹر کو گھر بھیجنے کی بازگشت ہے۔