ترکی یا عرب ملک نے نواز شریف کیلئے این آراو سے متعلق براہ راست رابطہ نہیں کیا، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن  اے پی سی کرے یا تحریک چلائے کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ ترکی یا کسی بھی عرب ملک کے سربراہ نے نوازشریف کیلئے این آر او سے متعلق کوئی بات نہیں کی، کسی ملکی شخصیت نے بھی این آر او کے بارے میں نہیں کہا، سب جانتے ہیں میں کرپشن کیسز پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، اپوزیشن  اے پی سی بلائے یا تحریک چلائے ہمیں کوئی پرواہ نہیں، تحریک انصاف اپنی کارکردگی سے جواب دے گی، جس نے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے اس سے حساب لیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف اور اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں بجٹ کی منظوری کے حوالے سے حکمت عملی اور ارکان کی بجٹ تجاویز پر تفصیلی غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کسی ملکی شخصیت، ترکی یا عرب ممالک کے کسی سربراہ نے نواز شریف کیلئے این آر او سے متعلق ان سے براہ راست رابطہ نہیں کیا کیوں کہ سب کو معلوم ہے کہ میں کرپشن کیسز پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ این آر او کسی صورت نہیں ہو گا چاہے جتنے مرضی رابطے کر لیں۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اجلاس کے بعد بتایا کہ وزیراعظم نے ڈیل کی اطلاعات کی سختی سے تردید کی ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا اپوزیشن اے پی سی بلائے یا تحریک چلائے ، کوئی پرواہ نہیں، تحریک انصاف اپنی کارکردگی کے ذریعے جواب دے گی، موجودہ حالات میں اس سے بہتر بجٹ بن ہی نہیں سکتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی علاقوں اور بلوچستان کے ترقیاتی کاموں کی خاطر ملکی تاریخ میں پہلی بار پاک فوج نے اپنی تنخواہوں میں اضافہ نہیں لیا، معاشی سمت کا تعین کردیا ہے، بحران سے نکل رہے ہیں، ارکان پارلیمنٹ بھی ٹیکس دینے کیلئے عوام میں آگاہی مہم چلائیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران ارکان نے شکوہ کیا کہ صرف سیاستدانوں کا احتساب ہورہا ہے، بیوروکریسی کو کوئی نہیں پوچھتا، جن بیوروکریٹس کے بچے باہر پڑھتے ہیں ان سے بھی سوال ہونا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اراکین پارلیمنٹ بھی ٹیکس دینے کیلئے عوام میں آگاہی مہم چلائیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجٹ منظوری قانونی تقاضا ہے اس لیے تمام اراکین ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں اور بلوچستان کیلئے ترقیاتی فنڈ میں اضافہ کیا ہے اور پاک فوج نے فاٹا اور بلوچستان کیلئے اپنی تنخواہوں کا اضافہ نہیں لیا۔

مزید خبریں :