21 جولائی ، 2019
ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس چوکی پر فائرنگ اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر اسپتال کے باہر مبینہ خود کش حملے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق کوٹلی سیداں چوکی پر صبح 8 بجے موٹر سائیکل پر سوار دہشتگردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکاروں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ اسپتال کے مرکزی دروازے پر خودکش بم دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 15 افراد زخمی ہو گئے۔
دھماکے کے بعد اسپتال کے قریب داخلی اور خارجی راستے بند کر کے شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا ڈی ایچ کیو اسپتال کے ٹراما سینٹر کے مرکزی گیٹ پر ہوا اور زخمی ہونے والے افراد میں پولیس اہلکاروں سمیت بچے بھی شامل ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
واقعے میں شدید زخمی ہونے والے ایک اہلکار کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا۔
ڈی ایس پی افتخار شاہ کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور خاتون تھیں جب کہ ڈی پی او سلیم ریاض کا کہنا تھا کہ ہماری ساری توجہ صوبائی الیکشن پر تھی اور بڑی تعداد میں نفری انتخابی ڈیوٹی پر مامور تھی، ایسی صورت حال میں خودکش حملہ آور کا خاتون ہونا غیرمتوقع تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شہر بھر میں سیکیورٹی فورسز کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا
دوسری جانب فائرنگ اورخود کش دھماکے میں شہید 4 اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی جس میں کمشنر جاوید مروت سمیت اسٹیشن کمانڈر عمران سرتاج، پولیس افسران اور شہریوں نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد پولیس شہداء کو سلامی پیش کی گئی اور پھر شہداء کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔
سیاسی رہنماؤں کی مذمت
وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی ادارے امن کے قیام، ملک و قوم کی حفاظت کے لیے جان کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ بزدل دہشت گروں نے ایک بار پھر ڈیرہ اسماعیل خان کو نشانہ بنایا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے بھی واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ فائرنگ اور بم دھماکے پاکستانیوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔
گزشتہ سال عام انتخابات سے تین روز قبل 22 جولائی کو کولاچی میں خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ گنڈا پور اپنے محافظ اور ڈرائیور کے ساتھ شہید ہوگئے تھے۔