03 ستمبر ، 2019
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے کاشتکاروں نے زرعی اجناس کی مارکیٹ میں کم نرخوں کے خلاف قومی شاہراہ پر ٹماٹر پھینک کر احتجاج کیا۔
قلعہ سیف اللہ زرعی اجناس میں بلوچستان کا خود کفیل ضلع ہے اور یہاں ٹماٹر، سیب، گاجر اور ہری مرچ کی سب سے بڑی منڈی ہے۔
قلعہ سیف اللہ میں فصلیں اب تیار اور مارکیٹوں میں دستیاب ہیں لیکن کم نرخوں کی وجہ سے کاشتکار پریشان ہیں۔
کاشتکاروں نے سبزی منڈی سے احتجاجی ریلی نکالی اور سیکڑوں من ٹماٹر قومی شاہراہ پر ضائع کرکے شدید غصے کا اظہار کیا جب کہ جنکشن چوک پر دھرنے کے باعث کوئٹہ اسلام آباد قومی شاہراہ پر آمدورفت معطل ہوگئی۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان اور ایران سے ٹماٹر کی درآمد اور اسمگلنگ کے باعث ان کے ٹماٹر کوڑیوں کے دام بھی نہیں بک رہے لہٰذا چمن، طورخم، تفتان بارڈر سے ٹماٹر، سیب یا دیگر پھلوں یا سبزیوں کی درآمد اور اسمگلنگ روکی جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمگلنگ کے باعث سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی منڈیوں میں ٹماٹر فی کریٹ 50 سے سو روپے میں فروخت ہو رہا ہے جب کہ لکڑی کا ایک خالی کریٹ 60 روپے میں ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سال بھر محنت کرکے جب سندھ پنجاب کے منڈی میں لے جانے کا وقت آتا ہے تو ہمسایہ ممالک سے درآمد اور اسمگلنگ شروع ہوجاتی ہے اور ہماری فصل کوڑیوں کے دام بھی نہیں بکتی۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ زمیندار دشمن پالیسی ترک کرے اور اسمگلنگ بند اور سبسڈی دی جائے۔