پاکستان
15 اگست ، 2012

این آر او عمل درآمد کیس، اٹارنی جنرل کی بینچ کی تبدیلی کی استدعا مسترد

این آر او عمل درآمد کیس، اٹارنی جنرل کی بینچ کی تبدیلی کی استدعا مسترد

اسلام آباد… این آر او عملدرآمد کیس میں حکومت کی نظرثانی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے اور جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ حکومت نے 12جولائی کے عدالتی حکم پر نظرثانی کی اپیل دائر کررکھی ہے جس میں وزیراعظم کو بغیرایڈوائس سوئس حکام کو خط لکھنے کا حکم دیاگیاتھا۔ سماعت کی ابتداء ہی میں اٹارنی جنرل نے سماعت کرنے والے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا۔ انہوں نے موٴقف اختیار کیا کہ جس بنچ نے 12 جولائی کا حکم دیا،نظرثانی درخواست کی بھی سماعت وہی کررہا ہے، سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دیا جائے اور سماعت عید کے بعد کی جائے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کالعدم توہین عدالت قانون کیس اور اس کیس میں کئی امور مشترک ہیں ، اگر توہین عدالت کیس پر ہماری نظرثانی مان لی گئی تو یہ کیس اثرانداز ہوگا، نظرثانی کے اس معاملے میں جلد بازی نہ کی جائے۔ اس موقع پر جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ 12جولائی کو تو توہین عدالت کی ایسی کسی کارروائی نے جنم نہیں لیا تھا۔ اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ چیف جسٹس سے بدسلوکی کیس کی سماعت 16 رکنی بنچ نے کی تھی، اس کیس کی سماعت بھی لارجر بنچ میں کی جائے۔ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ وہ معاملہ مختلف تھا، یہ الگ معاملہ ہے۔بعد ازاں عدالت نے بینچ کی تبدیلی کی استدعا مسترد کر دی۔

مزید خبریں :