16 اکتوبر ، 2019
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے متحدہ عرب امارات کرکٹ (یو اے ای)ٹیم کے کپتان محمد نوید سمیت تین کرکٹرز پر اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں معطل کردیا ۔
یو اے ای میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز کے آغاز سے دو روز قبل میزبان ٹیم کو بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب آئی سی سی نے اس کے تین پلیئرز کپتان محمد نوید، بیٹسمین شیمن انور بٹ اور فاسٹ بولر قدیر خان کو اینٹی کرپشن قوانین کے تحت معطل کردیا، تینوں کرکٹرز پر مشترکہ طور پر 13 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
آئی سی سی کے مطابق، کپتان محمد نوید پر دو روز بعد ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز اور اس سال ہونے والی ٹی ٹین لیگ میں ممکنہ میچ فکسنگ کی پیشکش قبول کرنے کے الزامات ہیں ۔ ساتھ ساتھ ان پر کرپٹ پیشکش کی آئی سی سی کو اطلاع نہ دینے کے قانون کی خلاف ورزی پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
بیٹسمین شیمن انور پر بھی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز کے دوران کرپٹ سرگرمیوں میں شامل ہونے کی رضامندی ظاہر کرنے اور اس کی پیشکش سے آئی سی سی کو آگاہ نہ کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے ۔
فاسٹ بولر قدیر خان پراس سال اپریل میں متحدہ عرب امارات کی زمبابوے کیخلاف سیریز اور اگست میں نیدرلینڈز کیخلاف سیریز میں کرپٹ سرگیوں کیلئے روابط سے آئی سی سی کو آگاہ نہ کرنے اور اگست میں ہی مہر چیاکر نامی کرکٹر کو ٹیم کے حوالے سے معلومات دینے پر چارج کیا گیا ہے ۔
مہر چیاکر یو اے ای کے مقامی کرکٹر ہیں اور انہوں نے اجمان میں ایک ٹورنامنٹ بھی کھیلا تھا ۔ ان پربھی آئی سی سی سے تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر فرد جر م عائد کردی گئی ہے۔
محمد نوید، قدیر احمد خان اور شیمن انور بٹ دو روز بعد ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز کیلئے یو اے ای کے عبوری اسکواڈ میں شامل تھے ۔
چار روز قبل یو اے ای نے محمد نوید کی جگہ احمد رضا کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا ۔ اس موقع پر امارتی بورڈ نے نوید کو ہٹائے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تھی۔