نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکلے گا یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا


سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالا جائے یا نہیں؟ فیصلہ آج وزیراعظم عمران خان اور اُن کی کابینہ کرے گی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کا اس معاملے پر اپنی رائے دینے انکار، کہا کہ وفاقی حکومت کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مجاز ہے۔

نیب نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر حکومتی خط پر نہ کوئی اعتراض کیا نہ اس کی منظوری دی۔

اب آج صبح  پہلے وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس کی رائے کی روشنی میں آج ہی ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم اور ان کی کابینہ اپنا فیصلہ سنائے گی۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس صبح 10 بجے ہوگا

کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کرلیا گیا ہے اور ذیلی کمیٹی کی جانب سے فریقین کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔

شہباز شریف کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار شہباز شریف یا ان کا نمائندہ اجلاس میں پیش ہوں۔

کمیٹی کی جانب سے سیکرٹری صحت پنجاب اور پنجاب حکومت کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

نوٹس میں فریقین کو تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ کمیٹی میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے اور ذیلی کمیٹی کا اجلاس وزارت قانون و انصاف کے کمیٹی روم میں ہوگا۔

شہباز شریف کے نمائندے کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں جائیں گے، مریم اورنگزیب

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کے نمائندے کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں جائیں گے، ذیلی کمیٹی میں شہبازشریف کی نمائندگی عطاءاللہ تارڑ اور ڈاکٹر عدنان کریں گے۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹرعدنان، نوازشریف کی صحت اور عدالتی احکامات کی تفصیلات بیان کریں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومتی سطح پر ای سی ایل سے نام نکالنے کے امور کو جلد نمٹایا جائے گا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو بیرون ملک لےجانے کے لیے ائیر ایمبولینس کا انتظام کرلیاگیا، ائیر ایمبولینس بدھ کو پہنچے گی۔

مریم اورنگز یب کا کہناہے کہ نواز شریف کی نازک صحت دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے ائیر ایمبولینس کاکہا ہے،ان کے پلیٹیلیٹس کی تعداد قابلِ سفر سطح پر لانےکے لیے ڈاکٹرز کام کررہے ہیں، نوازشریف کی طبیعت ٹھیک نہیں،ڈاکٹرزکی تشویش ہر لمحہ بڑھتی جا رہی ہے۔

کابینہ کے تمام ارکان نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حامی نہیں

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کابینہ کے تمام اراکین نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حامی نہیں ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ میرے خیال میں سب وفاقی وزراء کا نواز شریف کو باہر بھیجنے کے فیصلے پر حامی ہونا مشکل ہے۔

نواز شریف کی خرابی صحت کا پس منظر

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزاررہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کئی میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے لیکن اس کے باوجود اُن کے پلیٹیلیٹس میں اضافہ اور کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

نوازشریف کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سمز) کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز تھے۔

سابق وزیراعظم کی بیماری تشخیص ہوگئی ہے اور ان کو لاحق بیماری کا نام اکیوٹ آئی ٹی پی ہے، دوران علاج انہیں دل کا معمولی دورہ بھی پڑا جبکہ نواز شریف کو ہائی بلڈ پریشر، شوگراور گردوں کا مرض بھی لاحق ہے۔

اسی دوران نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی اور بعد ازاں 29 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی۔

خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

مزید خبریں :