18 نومبر ، 2019
ابو ظہبی میں جاری ٹی ٹین لیگ میں قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ٹی ٹین لیگ کے لیے این او سی جاری نہ کرنے کی وجہ سے پی سی بی کے یو اے ای اور ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے ساتھ تعلقات خراب ہوتے ہو ئے دکھائی دے رہے ہیں۔
پی سی بی نے فٹنس کیمپ، ورک لوڈ منیجمنٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ کی وجہ سے ابو ظہبی ٹی ٹین لیگ کے لیے 16 کھلاڑیوں کو این او سی نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔
عاقب جاوید کہتے ہیں کہ پی سی بی کے مائنڈ سیٹ کا پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں، پہلے کہتے ہیں کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو عزت دینی چاہیے اور پھر ڈومیسٹک کرکٹ کے دوران ہی خود فٹنس کیمپ کا اعلان کر دیتے ہیں، فٹنس کیمپ ابھی شروع نہیں ہوتا کہ جنوبی افریقا لیگ کے لیے تین کرکٹرز کو جانے کی بھی اجازت دے دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فٹنس کیمپ کا فیصلہ صرف اس لیے کیا گیا کہ ٹی ٹین لیگ کے لیے این او سی نہ دینے کے اپنے فیصلے کو درست ثابت کر سکیں لیکن کیا یو اے ای اور ایمریٹس کرکٹ بورڈ والے یہ نہیں پوچھیں گے کہ ہماری لیگ کے لیے تو آپ نے اجازت نہیں دی اور کھلاڑیوں کو جنوبی افریقا جانے کی اجازت دیدی۔
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ میں ذاتی طور پی سی بی کے یو اے ای اور ایمریٹس کرکڑ بورڈ کے ساتھ تعلقات خراب ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ٹی ٹین لیگ کے لیے ٹیم بنانے کا مقصد یہی تھا کہ پلئیرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے کھلایوں کو موقع دیا جائے، مجھے تو ان آٹھ کرکٹرز کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے جو اس ٹیم میں شامل تھے، انہوں نے آس لگائی ہوئی تھی کہ انہیں کھیلنے کا موقع ملے گا، دنیا ان کا ٹیلنٹ دیکھے گی اور پھر دوسری لیگز میں بھی انہیں موقع ملے گا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔
سابق کرکٹر عاقب جاوید ٹی ٹین لیگ کو فن قرار نہیں دیتے اور کہتے ہیں کہ پہلے لوگ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو بھی فن قرار دیتے تھے لیکن ایسا نہیں ہے، ٹی ٹین لیگ میں سخت مقابلہ کرنا پڑتا ہے، ہر اوور سپر اوور ہوتا ہے اور ایک ایک گیند پر توجہ دینا پڑتی ہے کیونکہ دو سے تین بال پورے میچ کو تبدیل کر دیتے ہیں۔