30 نومبر ، 2019
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے تقررکو جس طرح اس حکومت نے ہینڈل کیا اس سے جگ ہنسائی ہوئی،اصل قصور افسروں کا نہیں، وزیراعظم کا ہے جنہیں گورننس کی سمجھ نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اتنی جگ ہنسائی کے باجود حکومت نے اپنی قانونی ٹیم کو مبارکباددی جو سمجھ سے بالاتر ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پنجاب بیوروکریسی میں اتنے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ حکومتی نااہلی کا ثبوت ہے، حکومت نے جس طرح معاشی بحران پیدا کیا، پوری دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ میں وہ اضافہ نہیں ہوپارہا جس کی توقع کی جارہی تھی جب کہ روپے کی قدر گرنے سے مہنگائی کی لہر پیدا ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 10لاکھ افراد بیروزگار ہوگئے اور وزیراعظم اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دے رہے ہیں۔
ن لیگ کے جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ان کا ہاتھ پکڑ کر حکومت چلائی جارہی ہے جیسے ہی ہاتھ چھوڑتے ہیں یہ غلطی کرتے ہیں، چلتی گاڑی کا پیٹرول بجٹ ختم کرکے کہا جارہا ہے کہ بچت ہوگئی۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا بجلی کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ کیا گیا، یہ اضافہ واپس لیا جائے، جتنا گیس بجلی مہنگی کریں گے اس کی چوری میں اضافہ ہوگا۔
ن لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ جنہوں نے منصوبوں کو کامیاب کیا وہ چور اور جنہوں نے ناکام کیا وہ ایماندار ٹھہرے ہیں، سب سے بڑا اسکینڈل بی آرٹی پشاور ہے کیا کسی نے پوچھا؟
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ناٹک بازی کے سوا مسئلہ کشمیر پر کچھ نہیں کیا،اب تک تو مسئلہ کشمیر پر ایمرجنسی کا اعلان کردینا چاہیے تھا لیکن حکومت خاموش بنی ، ٹھنڈ پروگرام پر عمل کررہی ہے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں آزاد اور منصفانہ الیکشن کے مطالبے پر متفق ہیں، اگر حکومت نے کچھ نہ کیا تو اپوزیشن کو اپنے مطالبے پر مزید زور دینا پڑے گا۔