07 دسمبر ، 2019
کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ مزید 2 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد رواں سال سندھ بھر میں ڈینگی سے ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈینگی مچھر عوام کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے اور شہری مسلسل ڈینگی کا شکار ہوکر جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
ترجمان انسداد ڈینگی پروگرام کے مطابق شہر میں ڈینگی سے 2 اور ہلاکتیں سامنے آئیں ہیں۔
ڈینگی سے جاں بحق ہونے والوں میں ابوالحسن اصفہانی روڈ کی رہائشی 32 سالہ خاتون اور عثمان آباد کا 16 سالہ لڑکا شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق سندھ میں رواں سال ڈینگی سے ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی ہے جب کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 16 ہزار ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ ڈینگی ایک مخصوص مادہ مچھرکے کاٹنے سےہوتا ہے، متاثرہ شخص تیز بخار میں مبتلا ہوسکتا ہے، اس کے جسم میں درد ہوتا ہے اورسرخ دھبے بھی پڑسکتے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق ڈینگی کے مرض میں مبتلا 80 فیصد افراد کو اسپتال میں علاج کی ضرورت نہیں ہوتی اور ان کا علاج گھر پر ممکن ہے۔
ڈینگی مچھر صبح روشنی ہونے سے پہلے اور شام میں اندھیرا ہونے سے دو گھنٹے قبل زیادہ متحرک ہوتا ہے، اس کی افزائش اگست سے اکتوبر کے مہینے کے دوران ہوتی ہے اور سرد موسم میں ڈینگی کی افزائش نسل رک جاتی ہے۔
ڈینگی کا مرض مچھر کے ذریعے مریض سے کسی بھی دوسرے شخص کو منتقل ہوسکتا ہے۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ مرض میں مبتلا مریضوں کے خون میں پلیٹیٹس کی تعداد 50 ہزار سے کم ہونے لگے تو وہ علاج کے لیے اسپتال جائیں۔