Time 09 دسمبر ، 2019
پاکستان

'مردم شماری میں کراچی کی آبادی پر دھاندلی کی گئی'

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مردم شماری میں کراچی کی آبادی سے متعلق اعداد و شمار پر  ایک بار  پھر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔

بہادر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کو منی پاکستان کہا جاتا ہے اور پاکستان میں ٹیکس دینے والوں میں سے 83 فیصد دکاندار کراچی کے ہیں۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ کراچی میں پشتون، پنجابی اور بلوچ زیادہ ہیں، لیکن سندھ کے شہری علاقوں سے امتیازی سلوک ہوتا رہا ہے۔

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ کوٹہ سسٹم کی تقسیم صرف صوبہ سندھ کے لیے ہے، کچھ ایسی ناانصافیاں ہیں جو جرائم کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر کا کہنا تھا کہ 70 سال سے لوگ روزگار کی غرض سے کراچی آرہے ہیں، لیکن حیران کن طور پر کراچی کی آبادی کم دکھائی گئی، گزشتہ مردم شماری میں تو حد ہی کردی گئی۔

'جہاں آبادی بھی نہیں وہاں مردم شماری میں ووٹرز  بتائے گئے'

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ مردم شماری سمیت کئی مقدمات اعلیٰ عدالتوں میں سسک رہے ہیں، جہاں آبادی بھی نہیں وہاں مردم شماری میں ووٹرز بتائے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کےضلع وسطی میں جتنی آبادی بتائی گئی اس سے زیادہ شناختی کارڈ کا اجراءکیا گیا،کراچی میں کئی بلاکس ایسے ہیں جن میں آبادی صفر لیکن  ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 400 سے بھی زیادہ رہا۔

اس موقع پر رہنما ایم کیو ایم پاکستان عامر خان کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی کو سوچی سمجھی سازش کے تحت کم دکھایا گیا۔

ایم کیوایم ارکان قومی اسمبلی نے مردم شماری کےآڈٹ کے لیے آواز اٹھائی لیکن آج تک تھرڈ پارٹی آڈٹ نہیں کرایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کماکر دینے والے شہر کی آبادی کو صحیح طورپر گننے کو کوئی تیار نہیں۔

'1866بلاکس میں آبادی کم اور ووٹرز کی تعداد زیادہ بتائی گئی'

رہنما ایم کیو ایم کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر اربوں روپے خرچ کیے گئے، کراچی کو مردم شماری کے لیے 14 ہزار 994 بلاک میں تقسیم کیا گیا، جب کہ 1866 بلاکس میں آبادی کم اور ووٹرز کی تعداد زیادہ بتائی گئی۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے 2017 میں ملک میں چھٹی مرتبہ مردم شماری کرائی تھی جس میں کراچی کی آبادی ایک کروڑ 49 لاکھ 10 ہزار 352 نفوس پر مشتمل ظاہر کی گئی تھی۔

مردم شماری کے نتائج پرپیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمیت صوبے کی اکثر سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

مزید خبریں :