22 دسمبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ بنگلا دیش کی ٹیم ٹیسٹ کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں آئی تو یہ پاکستان کے ساتھ ذیادتی ہوگی۔
نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کراچی ٹیسٹ میں چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اتنی کرکٹ ہو جانے کے بعد بھی اگر بنگلا دیشی ٹیم پاکستان نہیں آئی تو سب کو مایوسی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ بنگلا دیش کے پاس نہ آنے کا کوئی جواز نہیں، اگر وہ کہتا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے لیے آنے کو تیار ہیں لیکن ٹیسٹ کے لیے نہیں آسکتے تو یہ صرف بہانے بازی ہے، اب پاکستان کو کرکٹ سے محروم کرنا بہت ذیادتی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کا فائدہ کراچی ٹیسٹ میں ٹیم کی پرفارمنس میں نظر آتا ہے جس میں 4 کھلاڑیوں نے سنچریاں اسکور کیں، نوجوان بولرز نے بھی اچھا پرفارم کیا، اب ضروری ہے کہ یہاں باقاعدہ کرکٹ ہو تاکہ پاکستان کی کرکٹ میں بہتری آسکے۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے اطمینان ظاہر کیا کہ جو ان کا لانگ ٹرم پلان تھا اس کے اثرات جلد ہی سامنے آنےلگے ہیں اور نوجوان فاسٹ بولرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ مستقبل کا اسٹار ہے جب کہ یاسر شاہ کی کارکردگی پر تشویش ضرور ہے، اس کا اعتماد تھوڑا متاثر ہوا ہے لیکن وہ میچ ونر رہا ہے اور اس کو یوں نظرانداز کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
فواد عالم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کو جب بھی موقع ملے گا بھرپور موقع ملے گا۔
کراچی ٹیسٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان نے اس ٹیسٹ میں شاندار کم بیک کیا ہے، پہلی اننگز میں خسارے میں جانے کے بعد جس پراعتماد انداز میں پاکستانی کھلاڑیوں نے پرفارمنس دی وہ قابل تعریف ہے۔
مصباح کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم نے حالیہ دنوں میں مشکل وقت کا سامنا کیا، امید ہے یہ کارکردگی ٹیم کے لیے کافی حد تک مفید رہے گی، بطور کوچ ان کے لیے یہ بات باعث اطمینان ہے کہ ٹیم پریشر صورتحال سے نبرد ہونا سیکھ رہی ہے۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ فرسٹ کلاس کرکٹ کو اہمیت دینا بہت ضروری ہے، بیٹسمینوں کو جو تجربہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ملتا ہے، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے لیے کافی مفید ثابت ہوتا ہے۔