پاکستان
Time 23 دسمبر ، 2019

سی سی آئی اجلاس: وزیراعظم کی پانی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کی ہدایت

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)کا اجلاس ہوا۔

سی سی آئی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز کے علاوہ وفاقی وزراء بھی شریک تھے۔

اجلاس میں صوبوں کو پانی کے خالص منافع پر عملدرآمد فارمولے پر تبادلہ خیال کیا گیا، صوبوں میں پانی کی تقسیم کے معاہدے سے متعلق اٹارنی جنرل کی سفارشات بھی منظورکی گئیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ تمام صوبوں کو پانی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے اور تمام صوبوں کی عوام کو یہ یقین ہو کہ پانی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو رہی ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پانی کی تقسیم پر قانونی اور تکنیکی ماہرین مل کر سفارشات پیش کریں گے اور کمیٹی ایک ماہ میں سفارشات مرتب کرکے مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کرے گی۔

پانی کی مقدار جاننے کے لیے ٹیلی میٹری نظام کی جلد از جلد تنصیب یقینی بنائی جائے: وزیراعظم کی ہدایت— فوٹو: پی آئی ڈی

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پانی کی مقدار جاننے کے لیے ٹیلی میٹری نظام کی جلد از جلد تنصیب یقینی بنائی جائے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے صوبوں کو فنڈز کی غیر قانونی منتقلی کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی جبکہ کونسل کے اجلاس میں سندھ نے صوبوں کے فنڈ سے ایف بی آر کی کٹوتی کا معاملہ اٹھا دیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 کے ترمیمی مسودے، حویلی شاہ بہادر اوربلوکی پاورپلانٹس کی نجکاری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں چیئرمین واپڈا اور ممبرز کی تقرری سے متعلق ڈرافٹ، ایل پی جی کی پیداوار پر وزارت پیٹرولیم کو رائیلٹی، متبادل توانائی پالیسی 2019 اور سی سی آئی کی سالانہ رپورٹ 2016 اور 2017 کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کنٹرول کے معاملہ پر بھی اجلاس میں بات چیت کی گئی جبکہ کونسل نے سی جے ہائیڈرو پاور منصوبے کے این او سی کا معاملہ موخر کردیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں قدرتی وسائل کی تقسیم کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 158 اور 172 پر عملدرآمد کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

ذرائع نے بتایا کہ کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کی سفارش پرمردم شماری کے نوٹیفکیشن کا اجرا مؤخر کیا گیا جبکہ اجلاس کو ایم کیو ایم کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا گیا، ارکان کی اکثریت نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی حمایت کی تاہم آخری وقت میں سندھ حکومت کی درخواست پر نوٹی فکیشن مؤخر کیا گیا۔

مزید خبریں :