23 دسمبر ، 2019
ملکہ ترنم میڈم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے19برس بیت گئے لیکن ان کی سریلی آواز آج بھی ان کے گیت سننے والوں کے کانوں میں رس گھول رہی ہے۔
بلھے شاہ کی نگری قصور میں آنکھ کھولنے والی اللہ وسائی نے بڑے ہو کر نور جہاں کے نام سے شہرت پائی۔
اداکاری ہو یا گلوکاری نورجہاں کا انداز شاندار، منفرد اور ہر دیکھنے والے کی پسند کا حصہ رہا۔
نورجہاں نے سدابہار آواز کے ساتھ بچپن میں ہی گلوکاری اور اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور 74 سالہ کیرئیر میں مختلف زبانوں میں تقریباً 20 ہزار سے زائد گیتوں کو اپنی آواز سے یادگار بنایا۔
ملکہ ترنم نور جہاں نے اردو، پنجابی، فارسی، بنگالی، پشتو، سندھی اور ہندی میں گانے گائے اور ہر طرف دھوم مچا دی۔
پاک بھارت جنگ کے دنوں میں انہوں نے اپنے نغموں سے عوام اور فوجی جوانوں کا خون گرمائے رکھا۔
شہرہ آفاق گلوکارہ نے تقریباً 40 فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے اور کئی قومی و بین الاقوامی ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔