14 جنوری ، 2020
وزیرصحت سندھ نے کراچی کے قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) میں گزشتہ دنوں آگ لگنے سے بچی کی ہلاکت کا واقعہ غفلت کا نتیجہ قرار دے دیا۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے صحت اطفال کراچی میں آتشزدگی کا واقعہ غفلت کا نتیجہ ہے، اگر آگ لگ گئی تھی تو بچی کو بچانے کی کوشش کرنا چاہیے تھی۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے بعد بچی کو بچانے کے لیے عملے یا پیرامیڈیکل اسٹاف نے کتنی کوشش کی، تحقیقاتی کمیٹی ان تمام پہلوؤں پر بھی تحقیقات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ 9 جنوری کی صبح کراچی میں بچوں کے اسپتال این آئی سی ایچ کی دوسری منزل پر واقع سرجیکل آئی سی یو کے انکیوبیٹر میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے باعث اس میں موجود نومولود بچی جل کر جاں بحق ہو گئی تھی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حکم پر بنائی گئی محکمہ صحت کی 4 رکنی کمیٹی نے انکیوبیٹر بنانے والی کمپنی کے وینڈر (فروخت کنندہ)کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آگ سے صرف انکیوبیٹر کا پنکھا اور تاریں جلیں اور آگ نے انکیوبیٹر کی الیکٹرک سپلائی اور ہیٹر کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، انکیوبیٹر میں موجود آکسیجن شارٹ سرکٹ کے باعث آگ کا سبب بنی۔
ذرائع کے مطابق بچی کی موت کرنٹ لگنے اور دھواں بھرنے سے ہوئی، افسوس ناک واقعے میں بچی کا جسم مکمل طور پر سیاہ پڑ گیا تھا۔