14 جنوری ، 2020
وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آزاد کشمیر اور بلوچستان میں برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور تباہ کاریوں پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے آزادجموں وکشمیر میں تودے گرنے سے متاثرہ افرادکو فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر ہر قسم کی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نےعوام کو ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی) ، فوج اور تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات کے بعد اپنی تمام سیاسی مصروفیات ترک کردی ہیں اور وہ کل آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق دورے کے دوران وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہوں گے۔
وزیر اعظم متاثرہ علاقوں میں تباہ کاریوں اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے اور متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب انٹرسروسز پبلک ریلشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی آزاد کشمیر اور بلوچستان کے غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے وادی نیلم میں برفانی تودے گرنے سے انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔
آرمی چیف نے پاک فوج کو ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں سول انتظامیہ کی معاونت کی ہدایت بھی کی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی ہیلی کاپٹرز آزاد کشمیر میں شاردہ، سورگن، باکوال اور تاؤبٹ میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور پاک فوج کی ٹیمیں برف میں پھنسے لوگوں کو نکال رہی ہیں۔
آرمی کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ خیمے، کمبل ، ادویات اور راشن بھی متاثرین کو پہنچائے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ آزادکشمیر اور بلوچستان کے شمال مغربی علاقوں میں گذشتہ چند روز کے دوران ہونے والی برفباری سے تباہی مچ گئی ہے اور مختلف حادثات میں 83 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
آزاد کشمیر میں بارشوں اور برفباری کے دوران حادثات میں 62 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ بلوچستان میں موسلا دھار بارش اور شدید برفباری کے باعث مختلف حادثات میں 21 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔