دنیا
24 اگست ، 2012

میانمار، صدارتی تحقیقاتی کمیشن فساد زدہ علاقے راکھین جائے گا

میانمار، صدارتی تحقیقاتی کمیشن فساد زدہ علاقے راکھین جائے گا

رنگون… میانمار کے صدر تھین سین کی جانب سے تشکیل دیا گیا 27 رکنی کمیشن رواں ہفتے فساد زدہ علاقے راکھین کا دورہ کر رہا ہے۔ اس کا مقصد وہاں فرقہ ورانہ فسادات کی چھان بین کرنا ہے۔ مسلمان ملکوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے میانمار پر تنقید کی جا رہی تھی کہ اس کے فوجیوں نے روہنگیا مسلمانوں پر حملوں کے لیے راکھین میں بدھ باشندوں کی حمایت کی یا انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی۔ تنقید کے اس بڑھتے ہوئے سلسلے کے رد عمل میں ہی میانمار نے اس کمیشن کی بنیاد رکھی۔صدر تھین سین نے جمعے کو اس کمیشن کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ کمیشن کے ایک رکن مزاحیہ اداکار اور سیاستدان زرگنار کا کہنا ہے: ”ہم وہاں دو دن تک ٹھہریں گے، حقیقی اعداد و شمار اور روہنگیا آبادی کی حقیقی آواز تلاش کریں گے۔ “روہنگیا ایک نسلی اقلیتی گروپ ہے جو میانمار کے صوبے راکھین میں کئی نسلوں سے آباد ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق انہیں وہاں اکثریتی بدھ آبادی کی جانب سے امتیازی رویوں کا سامنا رہتا ہے۔یوں راکھین میں پہلے سے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے، تاہم اس میں شدت اس وقت آئی جب وہاں بدھ مت کی پیروکار ایک خاتون کو 28 مئی کو تین روہنگیا افراد نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

مزید خبریں :