26 جنوری ، 2020
پاکستان ویمن ٹیم کی فاسٹ بولر ڈیانا بیگ کہتی ہیں کہ ان کو دیکھ کر گلگت بلتستان میں دیگر لڑکیوں نے کرکٹ میں دلچسپی حاصل کرنا شروع کی ہے اور اب وہاں کی لڑکیاں انہیں رول ماڈل سمجھتی ہیں۔
کراچی میں جیو نیوز سے گفتگو میں ڈیانا بیگ نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں پاکستان کو سرخرو کرائیں، کراچی میں کیمپ کے دوران کنڈیشنز کو دیکھ کر تیاریاں کی گئی ہیں، اس بار بہتر نتائج کی کوشش کریں گے۔
فٹبال اور کرکٹ دونوں ہی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی ڈیانا بیگ نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے دونوں کھیلوں کو یکساں وقت دیں لیکن ترجیح ان کی ہمیشہ کرکٹ ہی رہتی ہے۔
ان کا کہنا ہےکہ پاکستان میں ویمن کرکٹ کافی بہتر ہوچکی ہے اور اب لڑکیوں کا پول کافی بہتر ہوچکا ہے، گلگت ہو یا بلوچستان، ٹیلنٹ ہر جگہ ہے، سہولیات ہوں تو بہت سی خواتین کرکٹرز سامنے آئیں گی۔
وادی گلگت سے تعلق رکھنے والی فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی لڑکیاں کھیل کے میدان میں کچھ کر دکھانے کا عزم رکھتی ہیں اور ان کو دیکھ کر مزید لڑکیاں کرکٹ میں دلچسپی لے رہی ہیں۔
ڈیانا بیگ نے کہا کہ انہیں بتایا جاتا ہے کہ وہ ان لڑکیوں کے لیے ایک رول ماڈل اور امید بن چکی ہیں کہ اگر ڈیانا بیگ کچھ کرسکتی ہیں تو وہ کیوں نہیں؟
24 سالہ کرکٹر نے کہا کہ علاقے کی خواتین کے لیے رول ماڈل کہلانا اعزاز بھی ہے اور ذمہ داری بھی کیوں کہ لوگ آپ کو دیکھ کر سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کی رول ماڈل کون ہے تو ڈیانا بیگ نے کہا کہ وہ ثناء میر سے کافی متاثر ہوئی ہیں۔