30 جنوری ، 2020
پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ افغانستان کے خلاف میچ کے لیے نفسیاتی دباؤ کا شکار نہیں ہیں اور ماضی کی شکستوں کو بھلا کر کل میچ کے لیے میدان میں اتریں گے۔
آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ جنوبی افریقا میں جاری ہے اور کل بینونی میں پاکستان اور افغانستان کی انڈر 19 ٹیموں کے درمیان چوتھا کوارٹر فائنل کھیلا جائے گا۔
پاکستان انڈر 19 کو حالیہ میچز میں افغانستان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کوچ اعجاز احمد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جن میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا وہ اب ماضی کا حصہ ہیں، ان شکستوں کی وجہ سے نفسیاتی دباؤ کا شکار نہیں ہیں، اب یہ ایک نیا میچ ہے، اس میچ کے لیے بھرپور تیاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کپتان روحیل نزیر اور حیدر علی ایمرجنگ ٹیم میں شامل تھے جس نے بنگلا دیش میں افغانستان کو بھی شکست دی تھی، دونوں ٹاپ کے کرکٹرز ہیں اور ان کا تجربہ کام آئے گا۔
قومی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ دونوں کرکٹرز سے ابھی اس ایونٹ میں رنز نہیں ہوئے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آوٹ آف فارم ہیں، ان سے ایک میچ میں رنز نہیں ہوئے، روحیل نزیر اور حیدر علی کے علاوہ دیگر کرکٹرز کو اچھا کھیلنے کا موقع ملا، محمد حارث، قاسم اکرم، فہد منیر اور عرفان نیازی سمیت سب کھلاڑی فارم میں ہیں۔
اعجاز احمد نے کہا کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور ان میں صلاحیت بھی ہے، افغانستان کے خلاف ہی نہیں ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ان کرکٹرز کے ساتھ 40 روز کام کرنے کا موقع ملا، جنوبی افریقا میں بھی نیٹس پر ان کے ساتھ کام کیا، نوجوان کھلاڑیوں میں سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت ہے، انہیں یہی کہا ہے کہ میچ ٹو میچ دیکھیں، آگے کا مت سوچیں، کھلاڑیوں کو اس وقت افغانستان کے خلاف میچ کی حکمت عملی پر زور دینے کا کہا ہے۔
اعجاز احمد نے کہا کہ بینونی کی وکٹ پر بیٹنگ کرنا آسان ہو گا کیونکہ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار دکھائی دے رہی ہے جب کہ فاسٹ بالروں کو زور لگانا ہو گا۔
قومی انڈر 19 ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ فاسٹ بالروں میں اتنی صلاحیت ہے کہ بینونی کی پچ پر اچھے نتائج دے سکتے ہیں جب کہ بلے بازوں سے کہا ہے کہ اگر وہ سیٹ ہیں تو میچ فنش کر کے آئیں، آنے والے بیٹسمینوں پر کام چھوڑ کر نہ آئیں کیونکہ اچھا فنشر بننا بہت ضروری ہے۔