باقی سب خیریت ہے!

فوٹو: فائل

ایک نوجوان گاؤں سے دیارِ غیر میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے گیا، وہ گھر خط لکھتا مگر گاؤں کی کوئی خیر خبر نہ ملتی تھی، تھک ہار کر جب ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ بیت گیا تو اس نے اپنے اسکول والے استاد کو خط لکھا کہ میں اتنے دنوں سے مسلسل گھر کے پتے پر خط لکھ رہا ہوں۔

ماں باپ اور گاؤں کی کوئی خیر خبر نہیں مل رہی ہے، براہِ مہربانی آپ ہی میری پریشانی سمجھ کر بذریعہ تفصیلی خط مجھے آگاہ کریں، کچھ دن بعد اس کے استاد نے جواباً ایک خط بھیجا، جو کچھ یوں تھا:

بیٹا جب سے تو گیا ہے گاؤں میں سب خیریت ہے، تیرے جانے کے بعد ایک رات زوردار بارش ہوئی، تیرے گھر کی ایک چھت‘ جس کے نیچے تیری ماں سو رہی تھی، گر گئی اور وہ مرگئی، باقی سب خیریت ہے۔

بارش چونکہ بہت ہو رہی تھی پورا گاؤں اس کی لپیٹ میں آگیا، آدھے گھر اس میں بہہ گئے باقی سب خیریت ہے، کچھ دنوں بعد رات کو ڈاکو تیرے گھر میں گھس آئے اور تیری تینوں بھینسیں چرا کر لے گئے، باقی سب خیریت سے ہے۔

بھینس چوری کی رپورٹ گاؤں کے تھانے میں درج کرا دی تو پولیس شبہے میں تیرے سب سے پرانے ملازم کو پکڑ کر لے گئی، اس کو چھڑانے میں تیرے گھر کی 2بکریاں بیچنا پڑیں، باقی سب خیریت ہے۔

بارشوں کی وجہ سے کھڑی گندم کی فصل خراب ہوگئی، ٹریکٹر بیچ کر تیرے گھر والے گزارا کر رہے ہیں، باقی سب خیریت ہے، سال بھر میں گھر کے فالتو برتن بیچ بیچ کر گزارا ہو رہا ہے، دیکھتے ہیں یہ کتنے دن چلے گا۔

فی الحال تو تیرے باپ کی صحت بھی ٹھیک نہیں ہے، ڈاکٹروں کے چکر بھی چل رہے ہیں، تیری ماں کا بچا ہوا سونا بیچ کر دوا دارو کا بندوبست ہو رہا ہے، باقی سب خیریت ہے، گھر میں غربت کی وجہ سے تیری بہن کا رشتہ تیرے چچا نے ختم کر دیا ہے کہ اس کی اکلوتی اولاد بغیر جہیز کیسے بیاہی جائے گی۔

گاؤں والے تھو تھو کریں گے پر تُو فکر نہ کر، ہم ہیں نا تیری بہن کی ڈولی قریبی گاؤں والے اُ ٹھا لیں گے کیونکہ ان کے گاؤں میں فصل اچھی ہوئی ہے اور لڑکا بھی جیل سے چھوٹ کر آگیا ہے اور وہ رشتہ بھی مانگ رہے ہیں تو فکر نہ کر، باقی سب خیریت ہے اور ہاں تیرا بھائی جوا کھیلتا پکڑا گیا تھا، سب کچھ ہار گیا مگر تھانیدار میرا شاگرد تھا، تیرے باپ سے پیسے لے کر میں اپنی ضمانت پر چھڑا لایا ہوں، تو بالکل بھی نہیں گھبرانا، میں ہوں نا! ویسے باقی سب خیریت ہے۔

قارئین! اس وقت ہمارے ملک میں کم و بیش ایسی ہی صورتحال چل رہی ہے، ڈیڑھ سال سے پی ٹی آئی حکومت کے آنے کے بعد ہر روز ایک نئی مصیبت نازل ہوتی ہے اور عوام اپنے ہر دلعزیز وزیراعظم کے فراق میں ہضم کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔

کیونکہ 70سال بعد ہمیں پہلی مرتبہ تبدیلی لانے کا موقع ملا ہے، کچھ ہمارے نوجوانوں کی کوششیں تھیں تو کچھ اوپر والوں کا بھی حصہ تھا جو مل ملا کر ہم سب نے تبدیلی لانے کی واردات کی مگر اس ڈیڑھ سال میں سب کچھ الٹ پلٹ ہوکر رہ گیا۔

جو جو ستم پچھلے 70سال میں نہیں دیکھنے میں آئے تھے، ایک ایک کرکے قوم پر نازل ہو رہے ہیں، اس تبدیلی کی آڑ میں اب سب چپ بیٹھے ہیں، عوام روئیں تو کس پر روئیں اُن کی بھی تو خواہش تھی۔

انہوں نے بھی سہانے خواب دیکھے تھے کہ پی ٹی آئی آئے گی تو 70سال کے زخم دھو دے گی، ایک نیا پاکستان ہوگا، نوکریوں کے لیے باہر سے لوگوں کی لائنیں لگیں گی، لاکھوں گھروں کا بندوبست ہوگا، مہنگائی ختم ہوگی، سب سے پہلے ڈاکو پکڑے جائیں گے، ان سے لوٹے ہوئے کھربوں روپے قومی خزانے میں آئیں گے۔

ہاں! ہوا تو ایسا ہی، سب پکڑے گئے مگر اب ایک ایک کرکے سب چھوٹ رہے ہیں، ان سے ایک ٹکا بھی نہیں ملا، کہا کہ کسی کو باہر نہیں جانے دوں گا مگر حقیقت ہے جن جن کو باہر جانا تھا، وہ جا چکے ہیں۔

رہ جانے والے سامان باندھ چکے ہیں، اب صرف ایک بےچاری خاتون تنہا رہ گئی ہے، فکر کی کوئی بات نہیں، ایک نہ ایک دن اس کا بھی پروانہ آ جائے گا، آٹا غائب، چینی مہنگی سب اپنے ہی گھر والوں کی بدولت ہو رہا ہے مگر آپ فکر نہ کریں اور نہ گھبرائیں، اگلا سال بہت خوشگوار ثابت ہوگا۔

چند ستارہ شناس بتا چکے ہیں کہ عمران خان کا 2020ء بہت مضبوط ثابت ہوگا اور وہ ڈیلیور بھی کریں گے، باقی سب خیریت ہے، فی الحال اس پر اکتفا کریں، رہا کراچی کا مسئلہ وہ بدحال ہی رہے گا، وزیراعظم کراچی آئے، شوکت خانم اسپتال کا افتتاح کرکے چلے گئے۔

بزنس مین اور متحدہ والے منہ دیکھتے رہ گئے، باقی سب خیریت ہے، ڈیزل پھر مہنگا کر دیا، 2فروری سے ایف بی آر پھر اپنے پنجے کھولے گا، صنعتکار تیار رہیں، باقی سب خیریت ہے۔

کے پی میں وزراء نکالے جا رہے ہیں پھر ان کی واپسی بھی اسد عمر کی طرح ہو گی، فکر کی کوئی بات نہیں۔

قارئین گزشتہ کالم ’’2گھنٹے اپنے لیے نکالیں‘‘ پر مجھے بہت ای میلز ملیں، کچھ لوگوں نے پوچھا کہ لہسن ادرک کا جوس کیسے نکالیں تو جیسے آپ سیب کا جوس نکالتے ہیں یعنی لہسن کا پھوگ الگ ہو جاتا ہے اور لہسن کا جوس گلاس میں جمع ہو جاتا ہے۔

اسی طرح ادرک کا پھوگ الگ ہو جاتا ہے اور جوس گلاس میں جمع ہو جاتا ہے، آپ تقریباً ایک ایک کپ الگ الگ نکال کر ایک کپ شہد، ایک کپ سیب کا سرکہ ملا کر فریج میں رکھیں، ان شاء اللہ دل کا عارضہ نہیں ہوگا، بند شریانیں بھی کھل جائیں گی۔ ایک گھنٹے صبح و شام واک بھی جاری رکھیں۔

مزید خبریں :