03 فروری ، 2020
کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے جعلی دفتر اور ٹارچر سیل کی نشاندہی کرنا جرم بن گیا، پولیس نے نشاندہی کرنے والے شہریوں کو ہی گرفتار کرلیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں ایف آئی اے سائبر سیل نے حمزہ اور حذیفہ نامی شہریوں کی نشاندہی پر سولجر بازار میں چھاپہ مارا تھا جس میں وہاں پر قائم ایف آئی اے سائبر سیل کے جعلی دفتر اور ٹارچر سیل کا انکشاف ہوا تھا۔
جعلی دفتر چلانے والے خود کو ایف آئی اے اہلکار ظاہر کرکے شہریوں پر تشدد کرتے تھے جب کہ جعلی دفتر سے تشدد کی متعدد فوٹیجز بھی ایف آئی اے نے تحویل میں لی تھیں۔
اب شارع فیصل تھانے کی پولیس نے جعلی دفتر کی نشاندہی کرنے والے دونوں گواہان سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایک خاتون نے تینوں ملزمان کے خلاف بلیک میلنگ کامقدمہ درج کروایا ہے اور مقدمے کی تفتیش میرٹ پر کی جارہی ہے۔
دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ جعلی ایف آئی اے دفتر کیس میں حمزہ اور حذیفہ ہمارے گواہان ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مدعی خاتون نے گواہان کےخلاف ہراسانی کی شکایت ایف آئی اے سائبرسیل میں بھی دی تھی تاہم وہ گواہان کے خلاف کوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہی تھیں۔