’ایس ایس پی مفخر نے اپنے دوست شہباز کو قتل کرکے لاش تیزاب کے ڈرم میں پھینکی’

لاہور: سینئیر سپرٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مفخر عدیل کی پُراسرار گمشدگی اور ایڈووکیٹ شہباز تتلہ کے اغواء کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا۔

سابق اسسٹنٹ اٹارنی ایڈووکیٹ شہباز تتلہ 7 فروری کو اغواء ہوئے، ان کے دوست ایس ایس پی مفخر عدیل 12 فروری کی شب اچانک پُراسرار طور پر لاپتہ ہوئے۔

فیملی کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل اور شہباز تتلہ نویں جماعت سے کلاس فیلو تھے، دونوں کی جائیدادیں اور کاروبار بھی مشترکہ تھے۔

فیملی ذرائع کے مطابق مفخر عدیل، شہباز کی گمشدگی پر پہلے اُن کے گھر والوں کو تسلیاں دیتے رہے اور پھر غائب ہونے سے پہلے شہباز کےگھر والوں کو میسج کیا کہ وہ شہباز کو نہیں چھوڑیں گے۔

واقعے کے اگلے روز مفخر کی گاڑی جوہر ٹاؤن میں شاپنگ مال کے باہر ملی۔

سی سی ٹی وی کے مطابق گاڑی میں مفخر کے ساتھ دوسرا شخص ان کا مشترکہ دوست اسد بھٹی تھا جو زیر حراست ہے۔ 

پولیس کو دیے گئے بیان میں اسد بھٹی نے کہا ہے کہ مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کو قتل کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مفخر عدیل نے شہباز کو دھوکے سے ایک جگہ بلا کر گلا دبایا اور لاش تیزاب کے ڈرم میں پھینک دی، قتل کی وجہ کاروباری رقابت تھی۔

اُدھر سی سی پی او ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ شواہد فرانزک کے لیے بھجوائے جاچکے ہیں، فرانزک رپورٹ آنے پر معاملہ حل ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ نے لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنانے کے لیے آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھجوایا تھا۔

کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری نے اپنے مراسلے میں کہا تھاکہ ایس ایس پی مفخر عدیل منگل سے ڈیوٹی پر نہیں آئے، انہوں نے کال کی ہے اور نہ چھٹی کی درخواست بھیجی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ مفخر عدیل کی غیرحاضری کے باعث ان جگہ نیا افسر تعینات کیا جائے۔

مزید خبریں :