21 فروری ، 2020
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے انگلش کرکٹر ڈیوڈ ملان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں شرکت سے ان کے کھیل میں کافی نکھار آیا ہے، اس لیگ کے ٹاپ اسٹینڈرڈ کی وجہ سے انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں کھیلنے سے قبل اہم سبق ملے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ڈیوڈ ملان نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا شمار دنیا کی مشکل ترین کرکٹ لیگ میں ہوتا ہے ، یہاں مقابلہ کافی سخت ہے۔
ڈیوڈ ملان ابتداء ہی سے پاکستان سپر لیگ سے منسلک ہیں، وہ شروع میں پشاور زلمی کے ساتھ منسلک رہے اور اس کی جانب سے تین سیزن کھیلے۔
اس تجربے کے حوالے سے ڈیوڈ ملان نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ اور پشاور زلمی کے ڈگ آؤٹ میں ان کا کھیل بہت بہتر ہوا، اس لیگ سے انہیں یہ معلو م ہوا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں آنے کیلئے کیا کرنا ہوگا اور وہ سب کچھ کیسے کرنا ہوگا یہ سبق بھی پی ایس ایل سے ہی حاصل ہوا۔
ڈیوڈ ملان دو سیزن پاکستان سپر لیگ کھیلنے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم میں انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے منتخب ہوئے تھے۔
وہ کہتے ہیں کہ اس لیگ میں مقابلے کا معیار بہت اعلٰی ہے اور یہاں اوسط کرکٹر کی کوئی بقاء نہیں، اگر ایک کھلاڑی خود کو بہتر نہیں کرپاتا تو وہ اس لیگ میں ٹک نہیں سکتا۔
32 سالہ ملان اس سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کررہے ہیں۔ جمعرات کی شام انہوں نے کراچی میں پاکستان سپر لیگ میں پیش کیا جانے والا پاکستانی کلچر دیکھا جس کو خوب انجوائے بھی کیا۔ ملان کہتے ہیں کہ پاکستان سپر لیگ کا مکمل پاکستان میں ہونا کافی خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ گزشتہ کئی سالوں سے ٹاپ لیول کرکٹ سے محروم تھے، ان کا جوش اور ان کا جذبہ دیکھ کر اس لیگ کا مکمل پاکستان میں ہونا ان فینز کا حق تھا، خوشی کی بات ہے کہ دنیا کے سارے ٹاپ کرکٹرز نے پی ایس ایل میں شرکت اور پاکستان آنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ملان کا کہنا تھا کہ ان کا پی ایس ایل کا تجربہ کافی اچھا رہا ہے اور وہ اپنے ساتھی کرکٹرز سے فیڈ بیک ضرور شیئر کریں گے لیکن انگلش ٹیم کے پاکستان آنے کا فیصلہ انہوں نے نہیں کرنا، یہ بورڈ کا معاملہ ہے لیکن اگر سیکیورٹی ٹاپ لیول کی رہی تو انگلش ٹیم ضرور پاکستان آئے گی۔