دنیا
26 اگست ، 2012

طالبان کی پالیسیوں سے عوامی بغاوت میں اضافہ ہوگیا، افغان حکام

طالبان کی پالیسیوں سے عوامی بغاوت میں اضافہ ہوگیا، افغان حکام

کابل … افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کی سخت گیر پالیسیوں کیخلاف عوامی بغاوت میں اضافہ ہوگیا ہے اورصوبہ غزنی کی طرح مشرقی صوبہ ننگر ہار اور جنوبی قندھار میں مقامی لوگوں نے طالبان کیخلاف ہتھیار اٹھالئے ہیں ۔ چینی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صوبہ ننگر ہار کے دور دراز ضلع ہیسارک کے گورنر حاجی عبدالخالق نے بتایا ہے کہ ضلع میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے سکیورٹی فورسز کی حمایت میں اس وقت ہتھیار اٹھائے جب طالبان کے ایک گروپ نے ضلعی ہیڈکوارٹرز کے کمپاؤنڈ پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور انہوں نے چھ دیہات سے طالبان کو نکال دیا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ جھڑپوں کے نتیجے میں چار دیہاتی اور 12 جنگجو مارے گئے ہیں اور خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت مقامی لوگوں کی حمایت میں ناکام رہی تو طالبان ان دیہات کا دوبارہ کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں ایک افغان ٹی وی کے مطابق صوبہ بدغیس کے ضلع جاوند میں بھی مقامی لوگوں نے طالبان کیخلاف ہتھیار اٹھا لئے ہیں اور اب تک کچھ طالبان کے حامی مارے گئے ہیں جبکہ قندھار کی صوبائی انتظامیہ کی طرف سے جاری بیان میں بھی ضلع جلائی میں طالبان کیخلاف بغاوت کی تصدیق کی گئی ہے جہاں بیان کے مطابق چار دیہات سے طالبان کو مقامی لوگوں نے نکال باہر کردیا ہے واضح رہے کہ تقریباً دو ماہ قبل صوبہ غزنی کے ضلع اندار میں بھی مقامی لوگوں نے طالبان کی سخت گیر پالیسیوں کیخلاف علم بغاوت بلند کیا تھا ۔

مزید خبریں :