02 مارچ ، 2020
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ افغانستان سے متعلق امریکا کا بیانیہ غلط ثابت ہوگیا،امریکا نے جن طالبان کو دہشت گرد قرار دیا تھا آج ان ہی کے ساتھ مذاکرات کیے۔
پشاور میں تحفظ حقوق قبائل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پرامن افغانستان خطے میں ترقی کی ضمانت ہے، مسئلے کا حتمی حل مذاکرات ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طالبان امن معاہدہ افغانستان میں مستقل امن کی جانب اہم پیش رفت ہے۔
ملکی معیشت کا ذکرکرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی ترقی انڈہ،مرغی اور بھینس سے نہیں سی پیک اور دیگر بڑے منصوبوں سے ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک دور تھا جب بڑے بڑے منصوبے اور کام جاری تھے، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) اور بجلی کے منصوبے شروع ہوئے اور ایک موجودہ دور ہے جب صرف 3 بھینسیں تقسیم کی گئیں وہ بھی صرف میڈیا پر دکھانے کے لیے۔
جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کہاں گیا ؟
انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ترکی کے صدر کے دورے کے موقع پر عمران خان اہم معاہدے کرتے لیکن انہوں نے معاہدے کے بجائے میرے خلاف مقدمے کا بیان دیا۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا انضمام سے قبائلی عوام خوش نہیں ہیں، قبائلی عوام کے مستقبل کا فیصلہ جبر کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔