27 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کے باعث سخت حفاظتی اقدامات کے تحت تاریخ میں پہلی بار پاکستان کی سب سے بڑی فیصل مسجد میں صرف تین درجن نمازیوں نے نماز جمعہ ادا کی۔
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مساجد میں بڑے اجتماعات روکنے کے نوٹیفکیشن کے بعد فیصل مسجد جانے والے نمازیوں کو پولیس کی جانب سے واپس بھیج دیا گیا۔
مسجد کی انتظامیہ اور میڈیا کے نمائندگان جن کی تعداد تین درجن کے لگ بھگ تھی انہوں نے فیصل مسجد میں فاصلے پر کھڑے ہو کر نماز جمعہ ادا کی۔
اذان کے بعد خطیب نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر کے بارے میں مختصر اردو بیان دیا اور عربی خطبے کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔
اس موقع پر خطیب مولانا ضیاءالرحمان نے رو رو کر اللہ تعالٰی سے کورونا وائرس کے خاتمے کی دعا کی۔
ادھر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نماز جمعہ پر پابندی کے نوٹیفیکیشن کے باجود بھی اسلام آباد بھر میں پولیس نمازیوں کو مساجد میں داخل ہونے سے روکتی رہی۔
اکثر مقامات پر پولیس اور شہریوں کے درمیان تکرار معمول بنی رہی، لال مسجد میں بھی چند درجن افراد ہی نماز ادا کر سکے۔
بارش کے باعث مساجد میں نماز صحن کی بجائے قالینوں پر ہی ادا کی گئی، مساجد میں نمازیوں کے لیے سینیٹائزرز بھی دستیاب نہیں تھے۔
دوسری جانب حکومت کی واضح ہدایت کے باوجود لاہور کی بادشاہی مسجد میں 30 سے 35 افراد نے باجماعت نمازِ جمعہ ادا کی۔
بادشاہی مسجد میں نماز جمعہ کی امامت قاری عبدالخبیر آزاد نے کی جس کے بعد لوگوں کو نوافل اور سنتیں گھر جا کر ادا کرنے ہدایت کی گئی۔
نماز کے بعد کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے صرف تین سے پانچ افراد کو مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی ہے، جن میں امام، خطیب، مؤذن اور خدمت گار شامل ہیں۔