29 مارچ ، 2020
کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے درکار حفاظتی سامان کے حوالے سے خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے قیدیوں کو بے آسرا چھوڑ دیا جس پر قیدیوں اور عملے نے خود ماسک اور سینٹائزر بنانا شروع کردیے۔
خیبرپختونخوا کی جیلوں میں قیدیوں اور عملے کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت ماسک اور سینٹائزر بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
جیونیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق کے پی میں قیدیوں اور جیل عملے کو کورونا سے بچاؤ کے لیے حکومت نے ماسک اور سینٹائزر فراہم نہ کیے تو وہ خود مطلوبہ سامان تیار کرنے لگے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے نظر انداز کیے جانے اور مارکیٹ میں ماسک اورسینٹائزرز نہ ہونے پر جیلوں میں ہی سامان تیار کیا جارہا ہے اور صوبے کی مختلف جیلوں میں اب تک 6 ہزار ماسک اور 100 لیٹر سینٹائزر تقسیم کیا جاچکا ہے۔
جیل حکام نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سے قیدیوں اور عملے کے لیے ضروری حفاظتی سامان مانگا ہے جو ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات خیبر پختونخوا مسعود الرحمان نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سے ماسک سینٹائزرز ،تھرمل اسکینرز اور حفاظتی لباس مانگے ہیں، ہمیں سامان فوری طور پر فراہم کیا جائے تاکہ جیلوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ماسک اور سینٹائزرز خود تیار کررہے ہیں جب کہ ابھی تک کسی قیدی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے پرویز خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ سول ڈیفنس رضاکاروں کے ذریعے تیار کیے گئے سینٹائزر جلد محکمہ جیل کو فراہم کر دیے جائیں گے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرجیکل ماسک کی خریداری کی جارہی ہے قیدیوں اور عملے کے لیے ماسک بھی مہیا کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کےمصدقہ کیسز کی تعداد 188 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 5 افراد کا انتقال ہوچکا ہے۔