29 مارچ ، 2020
کراچی میں مبینہ طور پر کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی میتیں سردخانوں میں لائے جانے کے بعد شہر میں سرد خانے بند کردیے گئے۔
ایدھی انتظامیہ کے مطابق بعض افراد کی مبینہ طور پر کورونا سے ہلاکت کو چھپایا گیا اور سر دخانے میں میتیں رکھواتے وقت وجہ موت چھپائی گئی۔
دو افراد کے بارے میں شبہ ہے کہ ان کی موت کورونا سے ہوئی، اس لیے سردخانوں کو کورونا کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر بند کیا گیا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق ایدھی ہوم سہراب گوٹھ سے کفن اور تابوت کی فراہمی بھی روک دی ہے۔
چھیپا ویلفیئر کے سربراہ رمضان چھیپا کے مطابق انہوں نے بھی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر عارضی طور پر سرد خانہ بند کردیا ہے۔
رمضان چھیپا کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ سردخانے سے کسی رضاکار میں وائرس منتقل ہو اور پھر شہر میں پھیلے۔
دوسری جانب شہر میں سرد خانے بند ہونے سے عوام اپنے پیاروں کی میتیوں کے لیے پریشان ہوگئے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ سرد خانے بند ہونے پر فوری تدفین کے لیے قبر بھی نہیں مل رہی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے قبرستانوں سے گورکن بھی غائب ہیں، گورکنوں کا کہنا ہے کہ کورونا سے مرنے والوں کی میتیں دفنانے سے ہمیں بھی وائرس لگ سکتا ہے۔