31 مارچ ، 2020
لاہورہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی کورونا وائرس کے خطرات کے پیشِ نظر ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی ۔
لاہورہائی کورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہبازکی درخواست پرسماعت کی۔
جسٹس سردار احمد نعیم نے یہ بھی باورکرایا کہ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے قیدیوں کی رہائی سے متعلق فیصلے معطل کر دیے ہیں۔
اس پر حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نےکہا کہ پیر کی تاریخ دے دیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر عدالت کی معاونت کر دیں گے۔
عدالت نےاستفسار کیاکہ یہ درخواست قابل سماعت کیسے ہے؟ جس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہاکہ آئندہ تاریخ پر اعظم نذیر تارڑ اس معاملے پربھی عدالت کی معاونت کر دیں گے۔
عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل کی درخواست پر سماعت 7 اپریل منگل تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ حمزہ شہباز نے 28 مارچ کو رمضان شوگر ملز اور منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کوروناوائرس جیلوں میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے اس لیے کورونا سے بچاؤ کے پیش نظر ان کی ضمانت منظور کی جائے۔
دوسری جانب پنجاب سمیت ملک کی مخلتف جیلوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کم سزا یافتہ قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس کے لیے ہائی کورٹس سے رجوع بھی کیا گیا تھا۔
تاہم اس سلسلے میں گذشتہ روز سپریم کورٹ نے انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی سے متعلق اسلام آباد سمیت تمام ہائیکورٹس کےفیصلے معطل کر دیے۔
چیف جسٹس گلزار احمد کا کہناتھا کہ کورونا وائرس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے لیکن کورونا کےباعث اجازت نہیں دے سکتےکہ سنگین جرائم میں ملوث قیدی رہا کردیے جائیں۔