Time 03 مئی ، 2020
پاکستان

18 ویں ترمیم کو واپس لینا حکومت کی خام خیالی ہے: شاہد خاقان عباسی

فوٹو فائل—

مسلم لیگ (ن)  کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب آرڈیننس میں ترمیم سے متعلق کہا ہے کہ یہ حکومت اور اپوزیشن کی اتفاق رائے سے ہوگی۔

اپنے ایک بیان میں ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے قومی اسمبلی کی کمیٹی میں نیب آرڈیننس میں ترمیم دی تھی، خود بھی کمیٹی میں پیش ہوا تھا وہاں وضاحت کی تھی کہ ترامیم کیا ہیں اور ان کی ضرورت کیوں ہے اور حکومت ترمیم چاہتی ہے تو سمجھ لے نیب ملکی ترقی میں رکاوٹ کیوں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں نیب میں خرابیاں کیا ہیں، نیب قوانین کو آج سے نہیں 2000 سے بھگت رہے ہیں لیکن نیب آرڈیننس میں ترمیم اتفاق رائے سے ہی ہو گی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حیران ہوں کہ حکومتی وزیر کہہ رہے ہیں 18 ویں ترمیم واپس لی جائے جب کہ 18 ویں ترمیم آئین کا حصہ بن چکی ہے اور یہ واپس نہیں ہو سکتی، یہ ان کی خام خیالی ہے، حکومت 18 ویں ترمیم میں مزید ترمیم چاہتی ہے تو علیحدہ بل لے آئے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وفاقی حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے سامنے پیش کرنے کے لیے نئے نیب ترمیمی آرڈیننس کا مجوزہ مسودہ پیش کیا گیا تھا جس کے کچھ دیر بعد ہی وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے مجوزہ مسودے کی تردید کر دی تھی۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ نیب کےاختیارات محدود کیےجائیں اور گرفتاری کا اختیار چیئرمین نیب سے واپس لیا جائے لیکن پی ٹی آئی شفاف احتساب پر یقین رکھتی ہے اس لیے نیب قوانین میں ایسی کوئی ترمیم نہیں کریں گے جو پی ٹی آئی منشور کے خلاف ہو۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے ترمیمی آرڈیننس کیلئے اپوزیشن سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

مزید خبریں :