14 جنوری ، 2012
واشنگٹن…امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن میانمار کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرے گا۔امریکی وزیر خارجہ نے یہ اعلان ایسے وقت کیا ہے جب چند گھنٹوں پہلے ہی میانمار کی حکومت نے اہم سیاسی رہنماوٴں کو رہا کیاہے۔امریکی صدر براک اوباما نے سیاسی رہنماوٴں کی رہائی کواہم پیش رفت قرار دیا ہے۔سیاسی قیدیوں کی رہائی مغربی ممالک کا دیرینہ مطالبہ تھا جس کے بعد اب میانمارکے خلاف پابندیوں میں نرمی کی جاسکتی ہے۔امریکا نے میانمار سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کیے تھے جب 1990 میں حزبِ اختلاف کی رہنما آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی فتح کو فوجی حکومت نے نظرانداز کردیا تھا۔مغربی ممالک نے نوے کی دہائی میں میانمارپرکئی اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں۔برطانیہ کے وزیرِ خارجہ ولیم ہیگ نے بھی سیاسی قیدیوں کی رہائی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔میانمارکی موجوہ سویلین حکومت کو فوج کی حمایت حاصل ہے اور یہ ملک میں 20 سالہ فوجی اقتدار کے بعد نومبر2000ر کے انتخابات کے نتیجے میں اقتدار میں آئی ہے۔