10 مئی ، 2020
چین میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت نے ووہان سے پاکستانی طالب علموں کو لانے کے لیے خصوصی پرواز چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی سفیر کا کہنا تھاکہ وبا کے دوران اپنے طالب علموں کو ووہان سے نہ نکالنے کا فیصلہ بہت مشکل تھا لیکن وقت نے ثابت کیا کہ یہ فیصلہ درست تھا۔
نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب پوری دنیا چین سے اپنے لوگوں کو نکال رہی تھی، ہم نے چین پر اعتماد کیا کیونکہ ہمیں چین کی صلاحیتوں پر اعتماد تھا کہ وہاں پاکستانی طلبہ کا علاج زیادہ بہتر طور پر ہو سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کورونا کی چین سے منتقلی کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا جب کہ چین میں بھی کوئی پاکستانی کورونا سے ہلاک نہیں ہوا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے خاتمے کے بعد چینی شہر ووہان کو دنیا کے لیے کھولا جاچکا ہے، ووہان میں پھنسے پاکستانی طالب علموں کو لانے کے لیے خصوصی پروازچلائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چین کے عوام اور اداروں کی جانب سے پاکستان کی بھرپور مدد کی جارہی ہے اور فضائی راستے سے طبی آلات اور دیگر سامان کی فراہمی جاری ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال کے آغاز میں چین نے کورونا کی وبا کے مبینہ مرکز ووہان شہر سمیت پورے صوبے ہوبئی کو لاک ڈاؤن کردیا تھا، اس دوران وہاں زیر تعلیم 500 سے زائد پاکستانی طالب علم بھی پھنس گئے تھے۔
طلبہ اور ان کے والدین کی جانب سے حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ وہ انہیں وطن واپس لانے کے لیے اقدامات کرے تاہم چینی حکومت کی جانب سے طلبہ کی دیکھ بھال کی یقین دہانی اور وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت پاکستان نے طلبہ کو فوری طور پر وطن واپس نہ لانے کا فیصلہ کیا تھا۔