03 ستمبر ، 2012
اسلام آباد…رمشا مسیح کیس میں مزید دو گواہ سامنے آ گئے ،جنہوں نے مولوی خالد جدون کے خلاف حافظ محمد زبیر کے بیان کو درست قرار دیدیاہے۔ان کاکہناہے کہ راکھ میں قرآنی اوراق بعد میں شامل کئے گئے۔ میڈیکل بورڈ کی وضاحت بھی عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے۔دو گواہوں حافظ اویس اور خرم شہزاد نے پولیس کوبیان ریکارڈکرائے ہیں، جن کے مطابق مقدس اوراق جلانے کے مبینہ واقعہ کے بعد مسجد میں بطورثبوت محض راکھ ، ایک شاپنگ بیگ میں رکھ کرلائی گئی اورامام مسجد خالد جدون چشتی نے اس میں قرآنی اوراق خودسے شامل کر دیے۔ گواہوں کاکہناہے کہ انہوں نے مولوی خالد جدون کو ایسا کرنے سے منع کیا لیکن اس نے ایک نہ مانی اورکہاتم ابھی بچے ہو۔مقدمہ کے تفتیشی افسر منیر جعفری کے مطابق گرفتار مولوی خالد جدون کو چالان میں بطور ملزم شامل کر لیا گیا ہے اورچالان 14 ستمبر تک جمع کرادیاجائیگا۔ دوسری طرف ملزمہ کی عمر کے تعین کیلئے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ نے عدالت میں وضاحت پیش کی ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے 24 اگست کے حکم نامے کے نتیجے میں 27 اگست کو سات رکنی میڈیکل بورڈ نے ملزمہ کا طبی معائنہ کیا۔مقدمے کے مدعی کے اعتراض پر عدالت نے میڈیکل بورڈ سے وضاحت طلب کی تھی۔شکایت کنندہ کے وکیل راوٴ عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے اعتراض کیا تھا کہ میڈیکل بورڈ عدالتی حکم سے قبل تشکیل دیا گیا۔ وکلاء ہڑتال کے باعث رمشا کی ضمانت کی درخواست پر بحث کیلئے وکلا پیش نہ ہوئے، جس پر کیس کی سماعت سات ستمبرتک ملتوی کردی گئی۔