25 اگست ، 2020
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور کو تمام میگا کرپشن کیسز کی تحقیقات کو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
نیب اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب کی صدارت نیب لاہور کے دفتر میں اہم اجلاس ہوا جس میں انہیں میگاکرپشن کے مقدمات سے متعلق بریف کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اہل اکاروں کے خلاف نجی ہوٹل کو شراب لائسنس کے اجرا کی تحقیقات میں پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
چیئرمین نیب کو مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کے ریفرنس سے متعلق بھی بتایا گیا۔
اس کے علاوہ سابق ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل، سابق ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد چیمہ اور سینیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان اور وفاقی وزیر خسروبختیار اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت پر آمدن سے زائد اثاثوں کےکیس اور تحقیقات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے تمام کیسز کی تحقیقات کو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا مقصد صرف اور صرف ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہے،اس کا مقصد ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب ایک تحقیقاتی ادارہ ہے جس کا کسی قسم کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں،کرپٹ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا ہی نیب کا عزم ہے، نیب اپنے قیام سےاب تک 466 ارب روپے ریکور کر کے قومی خزانےمیں دے چکا ہے ۔
انہوں نے ہدایت کی کہ کرپشن مقدمات میں میرٹ کو فوقیت دی جائے ، بدعنوانوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور قانونی معاملات میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔